مجھے دو ہفتے قبل تبت جانے کا اتفاق ہوا‘ لہاسا دنیا کا بلند ترین شہر ہے‘ یہ سطح سمندر سے چار ہزارمیٹر بلند ہے اور یہ اس لحاظ سے دنیا کی چھت کہلاتا ہے‘ لہاسا میں درخت نہیں ہیں چنانچہ وہاں آکسیجن بہت کم ہے‘ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے میری ناک اور منہ سے خون نکلنا شروع ہو جاتا تھا اور سر درد سے پھٹنے لگتا تھا‘ مجھے وہاں جا کر احساس ہوا آکسیجن ہمارے لیے کتنی اہم ہے
اور آکسیجن کو سبزہ اور درخت پیدا کرتے ہیں‘ اگر درخت نہیں ہیں تو آکسیجن نہیں ہے اور اگر آکسیجن نہیں ہے تو پھر زندگی نہیں ہے‘ زمین اور دوسرے سیاروں میں زندگی کا فرق ہے یہاں ہمارے کرہ ارض پر زندگی ہے جبکہ دوسرے سیاروں پر زندگی موجود نہیں اور یہ زندگی آکسیجن کی دین ہے جس دن آکسیجن ختم ہو جائے گی اس دن زمین میں اور مریخ میں کوئی فرق نہیں رہے گا‘ آج ماحولیات کا عالمی دن ہے‘ آج کے دن میری درخواست ہے آپ درخت بچائیں تاکہ زندگی بچی رہے اور جو درخت کاٹے حکومت اسے سیاچن چھوڑ آئے تا کہ اسے درخت اور آکسیجن کی اہمیت کا احساس ہو سکے‘ ہم اب ماحولیاتی آلودگی سے سیاسی آلودگی کی طرف آتے ہیں، عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب کا ایشو الجھتا چلا جا رہا ہے پاکستان تحریک انصاف اسے پری پول دھاندلی قرار دے رہی ہے‘ یہ اس پر پابندی بھی لگوانا چاہتی ہے اور اس کا خیال ہے یہ کتاب پاکستان مسلم لیگ ن نے حسین حقانی کے ذریعے لکھوائی‘ یہ کتاب اتنی کنٹروورشل کیوں ہو رہی ہے اور کیا اس کے پیچھے واقعی پاکستان مسلم لیگ ن ہے اور اس پر پابندی لگنی چاہیے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔