لاہور (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے طور پر ناصر محمود کھوسہ کا نام واپس لے لیا ہے، اور یہ موقف اختیار کیا ہے کہ جلد بازی میں تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید سے غلطی ہو گئی تھی لہٰذا نگران وزیراعلیٰ کیلئے نیا نام دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا،
جس میں ناصر کھوسہ کی نامزدگی پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر کی جانے والی تنقید کے بعد ناصر کھوسہ کا نام واپس لے لیا گیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی اس سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔بدھ کو لاہور میں مختصر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہاکہ جلد بازی میں غلطی سے ناصر محمود کھوسہ کا نام نگران وزیراعلیٰ کے طور پر دیا گیا تھا جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے اتفاق بھی کیا تھا اور ہم نے اس کا اعلان بھی کیا تھا اور اب ہم یہ نام واپس لے رہے ہیں اور نیا نام جلد دے دیں گے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف نے پہلے ناصر کھوسہ کے نام پر اچھی طرح مشاورت نہیں کی تھی ان کی نامزدگی سے پہلے صحیح طرح مشاورت ہونی چاہیے تھی جو کہ ہماری غلطی ہے اور اب ہم نے یہ نام واپس لے لیا ہے اور نئے نام جلد دے دیئے جائیں گے۔ قانونی ماہر اور الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے اخلاقی طور پر ایک غلط کام کیا ہے اور تحریک انصاف ہمیشہ کنفیوژن کا شکار رہتی ہے جس کا اسے نقصان ہوتاہے، اب یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی اور الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا، ویسے تحریک انصاف کو اس طرح نہیں کرنا چاہیے تھا۔ پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے ناصر کھوسہ کا نام لیا تھا، جس سے شہباز شریف نے اتفاق کیا تھا اور پریس کانفرنس میں باضابطہ طور پر اس نام کا اعلان بھی کیا گیا تھا اب کس بنیاد پر تحریک انصاف یہ نام واپس لے رہی ہے؟ اس کا جواب تو وہی دے سکتے ہیں لیکن انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے، اگر تحریک انصاف میں سیاسی پختگی کا یہ عالم ہے تو کل کو انہیں ملک کا اقتدار مل گیا تو وہ نا جانے پاکستان کے ساتھ کیا کر گزریں۔