اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)’’را‘‘کے سابق چیف ایس کے دلت کیساتھ تحریرمشترکہ کتاب میں جنرل(ر) اسد درانی لکھتے ہیں کہ پرویز مشرف شاہد خاقان سے مایوس تھے کیونکہ شاہد خاقان عباسی سابق کمانڈر کموڈور خاقان عباسی کا بیٹا ہے۔پرویز مشرف نے خاقان عباسی کو نواز شریف سے دور کرنے کی بہت کوشش کی ۔ لیکن خاقان عباسی نے آرمی کے ساتھ لڑنے کی بجائے جیل جانے کو ترجیح دی۔سپائے کرانیکلز میں بھارتی خفیہ ایجنسی را
کے سابق چیف اے ایس دولت کہتے ہیں کہ پاکستان کے عام انتخابات کے حوالے سے جب میری جنرل احسان سے بات ہوئی تو جنرل احسان نے کہا کہ عمران خان پاکستان کا اگلا وزیراعظم ہوسکتا ہےتو میں نے کہا کیا واقعی؟ لیکن کچھ ہفتے بعد جب دوبارہ ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا عمران خان کا کوئی چانس نہیں ہے، میں نے پاکستانی دوستوں سے سنا کہ اگلا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ہی کے بننے کا چانس ہےکیونکہ پنجاب پر (ن) لیگ کا کنٹرول ہے اور عمران خان سے امید نہیں کہ وہ سوائے لاہور اور چند شہروں میں سیٹیں جیتنے کے علاوہ جیت سکے گا ۔مجھے بتایا گیا کہ شاہد خاقان عباسی نواز شریف کی پسند ہے جب میں نے پوچھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم کیوں نہیں بنایا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نواز شریف کی پیٹھ پر چھرا نہیں گھونپے گا وہ بااعتماد شخص ہے، اسد درانی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ بہت خوش ہے کہ ن لیگ کنٹرول میں ہے اور شاہد خاقان عباسی اچھا کام کر رہا ہے اس لئے وہ پسندیدہ امیدوار بن چکا ہے جبکہ عمران خان چھپا رستم ہے۔واضح رہے کہ کتاب پر شدید ردعمل کے بعد پاک فوج کی جانب سے جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کو کل وضاحت کیلئے جی ایچ کیو میں طلب کیا گیا ہے ۔