لندن(سی پی پی)برطانیہ میں گھریلو سامان کے سٹوروں کی چین ہوم بیس اس وقت صرف ایک پاؤنڈ میں بک گئی جب اس کے آسٹریلوی مالک ویس فارمرز نے برطانیہ میں ناکامی کے بعد وہاں اپنا تمام کاروبار فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ویس فارمرز نے صرف دو سال پہلے ہوم بیس 34 کروڑ پاؤنڈ میں خریدی تھی، لیکن کاروبار میں مندی اور دوسرے اخراجات کی وجہ سے اسے ایک ارب پاؤنڈ کا نقصان ہو گیا۔
ایک پاؤنڈ کی رقم شاید بہت سے لوگوں کے لیے حیرت انگیز ہو، لیکن یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کوئی کمپنی ایک پاؤنڈ میں بکی ہو۔ اس کی چند مزید مثالیں پیش ہیں۔ریڈرز ڈائجسٹ امریکی رسالہ ہے اور اس کا شمار دنیا کے مقبول ترین رسائل میں ہوتا ہے۔ یہ ڈاکٹروں، دندان سازوں، نائیوں اور دوسری دکانوں میں اکثر رکھا نظر آتا ہے۔اپریل 2010 میں اس ڈائجسٹ کا برطانوی ایڈیشن بیٹر کیپیٹل نے ایک کروڑ 30 لاکھ پانڈ میں خریدا، لیکن چار سال کے اندر اندر اس نے ہتھیار ڈال دیے۔ کمپنی کو اس قدر خسارہ ہوا کہ اس نے یہ رسالہ مائیک لکویل نامی شخص کو صرف ایک پانڈ میں بیچ دیا۔2015 میں معروف برطانوی کاروباری شخصیت سر فلپ گرین نے بی ایچ ایس ڈیپارٹمینٹل سٹور چین صرف ایک پانڈ میں فروخت کر دی تھی۔بی ایچ ایس آرکیڈیا گروپ کا حصہ تھی لیکن کاروبار میں گھاٹے کے باعث سر فلپ کو اسے بیچنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔سٹی لنک کوریئر کمپنی تھی جسے 2013 میں ایک پانڈ میں فروخت کر دیا گیا۔اسے بیٹر کیپیٹل نے خرید کر اس پر چار کروڑ پانڈ خرچ کیے لیکن وہ اس کی قسمت بدلنے میں ناکام رہے۔جب 2001 میں انگلش فٹبال کلب کی ٹیم 2001 میں بری طرح ہاری تو اس کے مالک نے اسے ایک پانڈ کی خطیر رقم کے عوض فروخت کر دیا۔چار سال قبل انھی مالکوں نے یہ کلب دس کروڑ ڈالر میں خریدا تھا۔یہی تاریخ ایک اور فٹبال کلب چیلسی کی بھی ہے۔ 1982 میں اسے کین بیٹس نے ایک پانڈ میں خریدا تھا، تاہم اس کے ذمے 15 لاکھ پانڈ کے واجب الادا قرض بھی انھی کو ادا کرنا پڑے تھے۔یہ سرمایہ کاری خاصی منافع بخش ثابت ہوئی۔ کین بیٹس نے بعد میں یہ کلب 14 کروڑ پانڈ میں بیچ دیا۔