بچوں کے رونے کو الفاظ میں۔۔۔۔۔۔۔۔

4  مئی‬‮  2015

اسلام آباد(نیوزڈیسک ) آپ کو کیسا لگے گا اگر آپ اپنے بچے کی چیخ و پکار اور رونے دھونے کو الفاظ کے قالب میں ڈھالنے میں کامیاب ہوجائیں۔نہیں یہ کوئی افسانوی بات نہیں بلکہ ایسا ممکن ہوچکا ہے، ایسا اکثر ہوتا ہے کہ بچے کو بھوک بھی نہ لگی ہو، حتی کہ آپ نےبچے کو اس کی پسندیدہ لوری بھی سنا دی ہو اور بچہ ہے کہ چپ ہو کر ہی نہ دے رہا ہو ،تب آپ سوچتے ہیں کہ ایسی کون سی جادو کی چھڑی ہو کہ جس کو گھماتے ہی آپ کو سمجھ آجائے کہ آپ کا بچہ کیوں رو رہا ہے۔یوں سمجھئے کہ سائنس نے چھڑی آپ کے لیے تیار کردی ہے کیوں کہ نیشنل تائیوان نارمل یونی ورسٹی کے ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ اب وہ ایسا مترجم نظام بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس سے آپ بچے کے رونے کی آواز کو الفاظ میں ڈھال کر اس کو سمجھنے کے قابل ہوجائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق یہ جدید نظام بچوں کے رونے کی آوازسے فریکوئینسی کا ایک خاص پیٹرین لے کر اس کو ڈیٹا بیس موجود مختلف آوازوں سے میچ کرتا ہے۔ ابتدائی تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ نظام آپ کے بچے کی صحت کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتا ہے کہ آیا اس کو ڈاکٹر کی ضرورت ہے یا نہیں۔سسٹم کو بنانے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ والدین خصوصا ماں گزرتے وقت کے ساتھ اپنے بچے کے رونے کی وجہ جان کر اس کے مطابق عمل کرتی ہے لیکن ایسا بالکل ممکن ہے کہ کبھی کبھی بچے کے رونےکی اصل وجہ معلوم نہیں ہوپاتی ، خوش قسمتی سے جدید ٹیکنالوجی نے یہ ممکن کردکھایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل قریب میں والدین اس ٹیکنالوجی پر اعتماد کرنا شروع کردیں گے جس نے ان کو بچوں کی نگہداشت میں مدد ملے گی۔



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…