اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پولیس افسر کی سفارش کرنے پر اپنے داماد خالد کو فوری طلب کرلیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان نے ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کے بچوں کے حوالگی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی آئی جی کی جانب سے اپنے داماد کے ذریعے سفارش کرانے پر شدید اظہار برہمی کیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کس نے آپ کو مشورہ دیا کہ میرے فیملی ممبر سے سفارش کرائی جاسکتی ہے، آپ کی جرأت کیسے ہوئی میرے داماد سے مجھے سفارش کرانے کی۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کیسے سوچ لیا کہ چیف جسٹس پاکستان کو کوئی سفارش کرے گا، میں جہاد کر رہا ہوں اور آپ مجھے سفارش کرا رہے ہیں۔اس موقع پر ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کے بچوں کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈی آئی جی کی جانب سے سفارش کروانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ڈی آئی جی کی سفارش کرنے پر اپنے داماد خالدکو بھی فوری طلب کر لیا۔چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کس نے آپ کو مشورہ دیا کہ میرے فیملی ممبر سے سفارش کروائی جا سکتی ہے؟ آپ کی جرأت کیسے ہوئی میرے داماد سے سفارش کروانے کی۔آپ نے یہ سوچ بھی کیسے لیا کہ چیف جسٹس پاکستان کو کوئی سفارش کرے گا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں جہاد کر رہا ہوں اور آپ مجھے سفارش کرنے کا کہہ رہے ہیں۔جس کے بعد ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔