لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس نے ڈی جی لینڈ ریکاررکیپٹن ظفر کو معطل کر دیا۔ چیف جسٹس نے قرار دیاکہ جو خواتین کے ساتھ تمیز سے بات نہیں کرسکتا وہ یہاں نہیں رہ سکتا۔ عدالت نے ڈی جی لینڈ ریکارڈ کی سخت سرزنش کی ۔ کمرہ عدالت مین خواتین نے ڈی جی لینڈ ریکارڈ کیخلاف شکایات کے انبار لگا دئیے۔ معطلی کے احکامات سنتے ہی خواتین نے کمرہ عدالت میں تالیاں بجانا شروع کردیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تالیاں بجانے کی ضرورت نہیں ہے، خواتین کمرہ عدالت میں
اپنے مسائل بیان کرتے ہوئے روتی رہیں، خواتین نے چیف جسٹس کے سامنے فریاد کی کہ آج ہمیں بولنے دیں پھر ہمیں کوئی موقعہ نہیں دے گا، پنجاب لینڈ ریکارڈ کے 500 اہلکار باہر احتجاج کررہے ہیں، چیف جسٹس نے تمام ملازمین کو ہڑتال ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے جو بھی مسائل ہیں میں خود سنوں گا لیکن ڈسپلن پر سمجھوتہ کسی صورت میں قبول نہیں، عدالت نے چیف سیکرٹری کو عدالتی حکم پر فوراً عمل درآمد کا حکم دے دیا۔