لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈینگی ملازمین پر پولیس تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج لاہور کو جوڈیشل انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ آئندہ سے مال روڈ پر ہر قسم کے احتجاج کو بند کررہا ہوں ۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ڈینگی ملازمین پر پولیس تشدد کی شکایت پر سماعت کی ۔ چیف سیکرٹری پنجاب ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور پولیس کے اعلیٰ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔چیف جسٹس نے پولیس کی جانب سے ڈینگی ملازمین پر تشدد پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کس قانون کے تحت مظاہرین پر تشدد اور واٹر کینن کااستعمال کیا۔دوران سماعت خاتون نے ایس پی سٹی احمد رضا کاظمی کا کارڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کے دوران پولیس افسرا کا کارڈ گرا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کیسے افسرہیں آپ کو اپنے کارڈ کا ہی علم نہیں ۔ چیف جسٹس نے ایس پی سٹی سے استفسار کیا کہ کتنے ملازمین گرفتار ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ 12سے 14ملازمین گرفتار ہیں ۔ چیف جسٹس نے ایک مرتبہ پھر سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو صحیح تعداد بھی معلوم نہیں ۔چیف جسٹس نے جوڈیشل مجسٹریٹس کو آج اتوار کے روز عدالت لگا کر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ڈینگی ملازمین کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔