ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کے قیام کو 70سال ہوگئے مگرپاکستانی علاج کیلئے پھر بھی بھارت کے محتاج،پاکستان کو ہاکی ورلڈ کپ جتوانے والے سابق مایہ ناز گول کیپر منصور احمد نے علاج کیلئے بھارت سے ویزا دینے کی اپیل کردی،افسوسناک انکشافات

datetime 23  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان کو ہاکی ورلڈ کپ جتوانے والے سابق مایہ ناز گول کیپر منصور احمد ان دنوں دل کی بیماری کا شکار ہیں اور دل کے ٹرانسپلانٹ کے لیے انہوں نے بھارت سے ویزا دینے کی اپیل کر دی ہے۔49سالہ منصور کئی ہفتوں سے دل کی سنگین بیماری کا شکار ہیں اور ان کے دل میں اسٹنٹس بھی لگائے جا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی حالت میں بہتری نہیں آئی اور اب انہیں دل کے ٹرانسپلانٹ کی اشد ضرورت ہے۔

منصور احمد نے 1994ء میں سڈنی میں کھیلے گئے ہاکی ورلڈ کپ فائنل میں ہالینڈ کے خلاف شاندار گول کیپنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پینالٹی اسٹروک روک کر پاکستان کو عالمی چمپئن بنوایا تھا۔منصور احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 1989ء میں اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں بھارت کو ہرا کر یقیناًکوئی ہندوستانیوں کے دل توڑے ہوں گے لیکن وہ کھیل کا حصہ تھا تاہم اب مجھے بھارت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے جس کے لیے مجھے بھارتی حکومت کی مدد درکار ہے۔2008ء میں ممبئی پر دہشت گرد حملوں کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیل اور ثقافتی تعلقات بری طرح متاثر ہوئے تھے لیکن ان خراب تعلقات کے باوجود بہترین طبی سہولیات کے سبب بھارت میں علاج کے خواہشمند پاکستانیوں کو بھارتی ویزا جاری کیا جاتا رہا ہے۔1986ء سے 2000ء کے درمیان 338 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے منصور احمد نے تین اولمپکس سمیت متعدد عالمی ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ٹیم میں جیت اپنا کردار ادا کرتے رہے۔سابق پاکستانی وکٹ کیپر نے کہا کہ انسانیت سب سے بڑھ کر ہے اور اگر مجھے بھارتی ویزا اور دیگر امداد ملتی ہے تو میں بہت شکرگزار ہوں گا اور میرے خیال میں دونوں ملک کھیلوں کے ذریعے اپنے تعلقات بہتر کر سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…