جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے قصور ویڈیو سکینڈل کیس کا ایک اور فیصلہ سنا دیا

datetime 2  اپریل‬‮  2018 |

لاہور( آن لائن )لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے ایک اور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 3 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 4 کے جج چوہدری الیاس نے مقدمہ نمبر 257 میں جرم ثابت نہ ہونے پر فیصلہ سنایا۔عدالت نے تینوں ملزمان حسیم عامر، فیضان مجید اور نسیم شہزاد کو ناکافی ثبوتوں اور جرم ثابت نہ ہونے پر بری کرنے کا حکم دیا۔خیال رہے کہ ان ملزمان پر ویڈیو اسکینڈل سے

متاثرہ بچے ارسلان اصغر کے ساتھ بد فعلی کی ویڈیو بنانے کا الزام تھا، اس کے ساتھ ساتھ ملزمان پر اغوا، بھتہ اور حراساں کرنے کے بھی الزامات تھے جبکہ نامزد ملزمان کے خلاف تھانہ گنڈا سنگھ قصور میں مقدمہ درج تھا۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے ارسلان اصغر کو متعدد بار بدفعلی کا نشانہ بنایا اور وہ متاثرہ بچے کی ویڈیوز بنا کر بھتے کا مطالبہ کرتے تھے۔تاہم سماعت کے دوران سرکاری وکیل کی جانب سے ناکافی ثبوت پیش کرنے پر عدالت نے ان ملزمان کو بری کردیا۔واضح رہے کہ 15 مارچ کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے ایک اور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم حسیم عامر کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔اس سے قبل بھی 2 مقدمات میں جرم ثابت ہونے پر حسیم عامر کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی چکی ہے۔یاد رہے کہ 2015 میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں تھی کہ قصور سے پانچ کلو میٹر دور قائم حسین خان والا گاں کے 280 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ اس دوران ان کی ویڈیو بھی بنائی گئی جبکہ ان بچوں کی عمریں 14 سال سے کم بتائی گئی تھیں۔رپورٹس کے مطابق ان بچوں کے خاندانوں کو ویڈیو دکھا کر بلیک میل بھی کیا جاتا تھا اور ان کے بچوں کی ویڈیو منظر عام پر نہ لانے کیلئے لاکھوں روپے بھتہ طلب کیا جاتا تھا۔

بچوں کے ساتھ ہونے والی بد فعلی، جنسی زیادتی اور اس کی فلم بندی کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد متاثرہ بچوں کے عزیزوں کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس کے بعد متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔قصور اسکینڈل کے حوالے سے 19 مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کیے گئے تھے جن میں 4 مقدمات کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے دیگر عدالتوں میں منتقل کردیا گیا تھا جبکہ دیگر مقدمات زیر التوا ہیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…