کراچی (این این آئی)ڈیفنس میں اے سی ایل سی پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان انتظار کے قتل کی تفتیش کے لئے بنائی جانے والی کمیٹی بھی اب تک تحقیقات مکمل نہ کر سکی، ممکنہ طور پر 30 مارچ کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں اے سی ایل پولیس کی فائرنگ سے نوجوان انتظار کے قتل کا معاملہ تاحال حل نہ ہو سکا،،وزیراعلی سندھ کے حکم پردوسری مرتبہ جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی،پندرہ روز میں جواب کی پابند جے آئی ٹی
45 روز میں بھی نتیجے تک نہ پہنچ سکی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظار کے والد کو چند روز قبل جے آئی ٹی میں شامل حساس ادارے کے ارکان نے طلب کیا تھا،سی ٹی ڈی میں انتظار کی گاڑی کا ایک مرتبہ پھر ایگزامن کیا گیا ہے۔حساس ادارے کے ارکان نے خیابان اتحاد جائے حادثہ کا بھی پھر سے معائنہ کیا، اور حادثے کے قریب موجود دکانداروں سے واقعے کے متعلق سوال جواب بھی کیے گئے،جبکہ انتظار قتل کیس میں ممکنہ طور پر 30 مارچ کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔