اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا نیا بینچ تشکیل دے دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اس سے قبل جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں بنائے گئے تین رکنی بینچ کے رکن جسٹس گل حسن اورنگزیب کی معذرت کے بعد بینچ ٹوٹ گیا تھا اور نئے بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھیج دیا گیا تھا۔
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 3 رکنی نیا بینچ تشکیل دیا گیا جو خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف 5 اپریل کو سماعت کرے گا۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی جانب سے 11 اگست 2017 کو خواجہ آصف کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دینے کیلئے دائر کی گئی تھی۔درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ وفاقی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کی کمپنی میں ملازمت کے معاہدے اور اس سے حاصل ہونے والی تنخواہ کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔عثمان ڈار نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ خواجہ آصف 2011 سے متحدہ عرب امارات کی کمپنی کے ساتھ خصوصی مشیر کے طور پر وابستہ ہیں۔اس درخواست کے بعد عثمان ڈار کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ اس معاملے پر لارجر بینچ تشکیل دیں جس پر عدالت نے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔بعد ازاں 24 جنوری 2018 کو سماعت کے دوران عثمان ڈار کی جانب دلائل دیے گئے تھے کہ خواجہ آصف نے نیشنل بینک آف ابوظہبی میں اکاؤنٹ کھلوانے کیلئے ابوظہبی کا ڈومیسائل جمع کرایا تھا جبکہ انہوں نے نیشنل بینک آف ابوظہبی کا اکاؤنٹ ٹیکس گوشواروں اور کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا
۔تاہم 8 مارچ 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر خواجہ آصف کی نااہلی سے متعلق کیس میں لارجر بینچ کے ایک جج نے کیس کا حصہ بننے سے معذرت کرلی تھی۔یہ بھی یاد رہے کہ عثمان ڈار کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف قومی احتساب بیورو ( نیب ) میں بھی درخواست دائر کی تھی جس پر نیب ان کے خلاف تحقیقات شروع کرچکا ہے۔