اسلام آباد(سی پی پی،این این آئی) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے گٹر کے گندے پانی پر سے گزرتے جنازے کی سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی تصویر میں شہریوں کی حالت زار پر نوٹس لے لیا۔چیف جسٹس نے ایک کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کی توجہ ایک تصویر کی طرف دلائی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لوگ جنازے پڑھنے جا رہے ہیں اور ناپاک ہو گئے ہیں۔انہوں نے اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل
سے تصویر کو دیکھ کر سوال کیا کہ یہ تصویر کس شہر کی ہے۔انہوں نے عدالت میں موجود میڈیا نمائندوں کو بھی تصویر دکھاتے ہوئے علاقے کی نشاندہی کرنے کا کہا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ غلاظت گندگی انسانی صحت کے لئے خطرہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکیزگی کے لئے بھی یہ غلاظت خطرہ ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں نشاندہی کریں یہ تصویر کس علاقے کی ہے اور جس علاقے کی تصویر ہوئی اس علاقے کے کے رکن قومی اسمبلی اور کونسلر سب سے سوال کریں گے۔خیال رہے کہ عدالت عظمی نے اپنے 2018 کے ایجنڈا کے تحت انسانی حقوق کے امور پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے جن میں ان کی خصوصی توجہ عوام کے معیاری تعلیم اور صحت پر ہے۔چیف جسٹس نے عدالتی اقدامات پر ثابت قدم رہتے ہوئے تنقیدوں کا جواب دیا اور کہا کہ کسی تنقید کی وجہ سے ہم اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں جو ان کے مطابق ان کا آئینی حق ہے۔دریں اثناء سپریم کورٹ نے میڈیکلسٹنٹس سے متعلق قائم کمیٹی کی سفارشات پر 3 ماہ میں من و عن عملدرآمد کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے غیر معیاری میڈیکل اسٹنٹ کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے اسٹنٹس کے حوالے سے قائم کمیٹی کی رپورٹ کو سراہتے
ہوئے کہا کہ کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات بہت جامع ہیں، ان پر 90 روز میں عمل ہونا چاہیے، اطلاق سرکاری اور نجی ہسپتالوں پر ہوگا، کمیٹی کی رپورٹ پر 90 روز میں من وعن عمل کر کے عملدرآمد رپورٹ رجسٹرار سپریم کورٹ کو پیش کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ دل کے مریض کی ادویات کیلئے کیا کریں گے ؟ جو کمپنیاں جعلی ادویات بنا رہی ہے ان کو چیک کریں گے۔آر آئی سی سربراہ ڈاکٹر اظہرکیانی نے
کہا کہ ادویات اتنی مہنگی نہیں ہے لیکن نسخہ مہنگا لکھا جاتا ہے ٗدل کے مریض کا 500 سے 1400 روپے کا ماہانہ نسخہ بنتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شوگر، بلڈپریشر اور دل کے مریض کیلئے ہمیں کوئی ادویات کا نسخہ بنا کر دیں، اسٹنٹ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد اسٹنٹ کی قیمت ایک لاکھ روپے تک آجائے گی، ڈائیلسز کے حوالے سے ڈاکٹرادیب رضوی سے ملاقات کی، اسٹنٹ کی قیمت ازخود نوٹس لینے کے بعد کم ہوئی ہے ٗمقدمے کے تمام فریقین نے عدالت کی بہت مدد کی۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی کی کنڈیشن بہت شاندار ہونی چاہیے۔