دمشق / انقرہ(سی پی پی) ترک افواج اور حامی ملیشیا گروہوں نے شامی علاقے عفرین میں کرد باغیوں کو پسپا کرتے ہوئے عفرین شہر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ترک فورسز گذشتہ 2 ماہ سے اس علاقے میں فوجی کارروائی میں مصروف تھیں۔ گزشتہ روز ترک افواج نے کامیاب پیش قدمی کرتے ہوئے شامی ڈسٹرکٹ عفرین کے وسطی شہر عفرین کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ شہر کے مرکزی علاقے میں ترک افواج نے ترکی کا پرچم لہرا دیا ہے۔
ادھر کرد باغیوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عفرین کو ترک فورسز سے آزاد کروائیں گے۔ شامی کردوں نے کہا ہے کہ عفرین کی لڑائی کا ایک نیا باب شروع ہو گیا ہے۔ اب جنگجو براہ راست لڑائی کے بجائے گوریلا جنگ شروع کریں گے، گزشتہ 2 ماہ سے جاری اس لڑائی میں ترک افواج کو مقامی شامی ملیشیا گروہوں کا تعاون بھی حاصل تھا۔ عفرین کی اس لڑائی میں ڈھائی لاکھ شہری متاثر ہوئے ہیں۔ترک صدر نے عفرین شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کی تصدیق کردی ہے۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس دوران کرد جنگجو بڑے پیمانے پر ’’دم دبا کر بھاگ گئے‘‘ ہیں۔ اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے عندیہ دیا کہ اب ترک فورسز شمالی شام کے ایسے دیگر علاقوں میں بھی کارروائی کریں گی، جہاں کرد باغی فعال ہیں۔دوسری طرف ترک حکومت کے ایک ترجمان نے بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ہمارا کام ابھی ختم نہیں ہوا ہے تاہم عفرین میں دہشت گرد ختم ہو چکے ہیں۔