اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

عالمی قوانین اور دوستی کی باتیں دھری رہ گئیں،سعودی عرب میں کتنی بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو سزائے موت دیدی گئی؟نہ مقدمہ لڑنے کی اجازت ملی نہ ہی ورثاء کو لاشیں دی گئیں، لرزہ خیز انکشافات

datetime 7  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت سعودی عرب میں مختلف جرائم میں پھانسی پانے والے مجرمان کے حقائق کو منظر عام پر نہیں لایا گیا ، ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے 66پاکستانیوں کوسعودی عرب میں سزائے موت دئیے جانے پر لاعملی کا اظہا رکیا ۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران سعودی عرب میں 66پاکستانیوں کو سزائے موت دیکر انہیں پھانسی کے گھاٹ پر چڑھا دیا گیا ہے۔

جن میں سال 2014 سے سال 2017ء تک بالترتیب ، 7,20, 22اور 17پاکستانیوں کو پھانسی کے گھاٹ اتاردیا گیا ۔ جبکہ ورثا ء کو میت تک نہیں دی گئی ،ان مجرمان میں 21پاکستانی مختلف جرائم میں ملوث تھے جبکہ 15منشیات کی سمگلنگ کے کیس ملوث تھے۔ ہیومین رائٹس اور جسٹس پراجیکٹ پاکستان کے ذرائع نے بتایا کہ جن پاکستانیوں کو سزائے موت دی گئی ہے ان ملزمان کی باضابطہ حکومت پاکستان کو آگاہ نہیں کیا گیا اور اگر کیا بھی گیا ہے تو بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت ان سنگین نوعیت کے جرائم میں ملوث سزا پانے والے مجرمان کے ورثا ء تک کو آگاہ نہیں کیا گیا ، یہ بھی معلوم ہو اہے کہ جن پاکستانیوں کو سزائے دی گئی انہیں اپنا مقدمہ پاکستان یا سعودی عرب کی عدالتوں میں لڑنے کی اجازت تک نہیں دی گئی، اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت کسی دوسرے ملک کے شہری کو سزائے موت جیسی سنگین سزا دیتے وقت متعلقہ ملک اور ملزم کے ورثا ء کو آگا ہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقدہ لڑنے کا پورا حق دیا جاتا ہے۔ سعودی عرب میں حالیہ دی جانے والی سزاؤں سے متعلق انسانی حقوق کی تمام تنظیموں کی جانب سے بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی قراردیا ہے۔پاکستان کے آئینی ماہرین اور نامو روکلاء نے آن لائن کو بتایا کہ اس طرح کو ئی بھی اگر کسی مسلمان یا غیر مسلم کو پھانسی دیتا ہے تو اسلامی قوانین اور شریعت کے منافی ہے۔دریں اثنا ء انہوں نے کہا کہ اگر گزشتہ چار سالوں میں 66پاکستانیوں کو پھانسی دی گئی ہے تو لازمی بات ہے کہ سعودی حکومت نے پاکستان سے رابطہ کیا ہوگا ۔

ان 66پاکستانیوں کو خون بھی حکمرانوں کے ذمے جاتا ہے، حکومت پاکستان کو اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ اورانکی جانوں کی حفاظت کیلئے 1973ء کے آئین کے تحت عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ممالک میں لڑنے کا حق ہے اور سعودی عرب تو ایک دوست مسلمان ملک ہے ، آن لائن کو حاصل ہونے والے دستاویزات کے مطابق گزشتہ چا ر سالوں میں 66پاکستانیوں کو سعودی عرب میں پھانسی دی گئی ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چار سالوں کے دوران جن غیرملکیوں کو پھانسی دی ان میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے۔آن لائن نے اپنی دعوی کیا ہے کہ جن پاکستانیوں کو گزشتہ چار سالوں میں سزائے موت دی گئی اسکے تمام دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔ سعودی عرب میں سزا پانے والے غلام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا عدالتی نظام مکڑی کے جالے کی مانند ہے جس اگر کوئی پھنس جائے تو نکلنے کی کوئی نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…