جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

گزشتہ روز تباہ ہونے والے مسافر طیارے کی تباہی محض حادثہ نہیں تھا بلکہ اسے جان بوجھ کر گرایا گیا، پائلٹ کی آخری گفتگو منظر عام پر آ گئی، لرزہ خیز انکشافات

datetime 7  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) گیارہ فروری کو روس میں ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار تمام 71 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اس طیارے کے پائلٹ کے آخری الفاظ سامنے آئے ہیں، طیارے کے کیبن میں حادثے سے قبل آخری لمحات میں جو پائلٹ اور معاون پائلٹ کے درمیان جو گفتگو ہوئی اس کا ٹرانسکرپٹ آر بی سی نے شائع کیا ہے۔

اس ٹرانسکرپٹ کے مطابق پائلٹ کے آخری الفاظ بس اب ہم تو گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان الفاظ سے پہلے پائلٹ ویلرے گوبانوف اپنے معاون سرگئی گیمباریان کو چلاتے اور ڈانٹتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ طیارے کو نیچے نہیں اوپر لے جاؤ۔پائلٹ گوبانوف چلاتے ہوئے کہتا ہے کہ میں سمجھا تم اسے اوپر لے کر جانا چاہتے ہو مگر تم تو اسے نیچے لے جا رہے ہو۔ تم اسے نیچے کیوں لے جا رہے ہو؟ کہاں؟ بلند، بلند، اوپر! اس کے بعد پائلٹ کے منہ سے نکلا بس اب ہم تو گئے، ان الفاظ کے ساتھ ہی آڈیو ختم ہو جاتی ہے۔ واضح رہے کہ گیارہ فروری کو روس کی ایئرلائنرکمپنی سیراٹوو کا ایک چھوٹا طیارہ اے این 148 ٹیک آف کے فوری بعد ہی ریڈار سے غائب ہوگیا تھا، طیارے میں عملے سمیت 71 افراد سوار تھے۔ طیارہ اورل کے شہر اورسک سے پرواز کررہا تھا۔ دیگر ذرائع کے مطابق طیارہ ماسکو سے 80 کلومیٹردور ایک علاقے آرگنووو میں کہیں گرکر تباہ ہوا۔ ایئرپورٹ حکام نے بتایا کہ پرواز کے صرف دو منٹ بعد ہی مسافر طیارہ ریڈار سے اوجھل ہوگیا تھا۔واضح رہے کہ 2015 میں سیراٹوو ایئرلائن کی خلاف ضابطہ پروازوں اور کاک پٹ میں غیرمتعلقہ عملے کو بٹھانے پر اس کا بین الاقوامی پرواز کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ایئرلائن صرف روس میں ہی کام کر رہی تھی اور اس کی زیادہ تر پروازیں جارجیا اور آرمینیا کے درمیان ہی جاری رہی تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…