واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ڈیفنس انٹیلی جنسی ایجنسی کی رپورٹ میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے پاکستان میں دہشتگردی اور فرقہ واریت میں کمی ہوئی ہے۔امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے
آرمڈ سروسز کمیٹی میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے اقدامات کے باعث ملک میں فرقہ وارانہ اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سرحدی علاقے میں دراندازی روکنے اور افغان سرحد پر بارڈر مینجمنٹ کیلئے بھی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے تاہم اسلام آباد افغانستان میں موجود پاکستان مخالف عناصر کے لیے خلاف کارروائی کیلئے کابل اور واشنگٹن سے بھی توقعات رکھتا ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیاروں کے علاوہ بیلسٹک میزائل سسٹم بھی بنا رہا ہے اور جنوری 2017 میں ایٹمی صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائل ابابیل کا پہلا تجربہ کیا گیا۔رپورٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کنٹرول لائن پر جاری مسلسل جھڑپوں کے باعث کشیدگی میں اضافے کاخدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے ۔رپورٹ میں بھارت سے متعلق کہا گیا کہ عالمی طاقت کے طور پر حیثیت منوانے کیلئے بھارت ایٹمی طاقت کو ضروری سمجھتا ہے اور اپنی فوج کو جدید بنانے کے لیے مسلسل کام کررہا ہے۔امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی نے اعتراف کیا کہ طالبان افغانستان کے دیہی علاقوں میں اپنا اثرورسوخ بڑھا رہے ہیں۔رپورٹ میں افغان فورسز پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ضروری اقدامات کریں۔ امریکی ڈیفنس انٹیلی جنسی ایجنسی کی رپورٹ میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے پاکستان میں دہشتگردی اور فرقہ واریت میں کمی ہوئی ہے۔