اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے نواز شریف دو یگر کے خلاف تین ضمنی ریفرنسز ٗچوہدری شوگرملزکے مالکان محمد نواز شریف ، شہباز شریف ، حمزہ شہباز ،کلثوم نواز ، مریم صفدر سمیت دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دینے کی تفصیلات جاری کردی ہیں ۔ پیر کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر زمیں منعقد ہوا جس میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے۔
واضح رہے کہ چیئرمین نیب نے ان تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشن کی منظوری دی تھی جس کی نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے توثیق کی ،مزید برآں نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشن مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب تمام متعلقہ افراد سے بھی قانو ن کے مطابق ان کا موقف معلوم کرے گا تاکہ قانو ن کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے ۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق میاں محمد نواز شریف اور دیگر کیخلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ لمیٹڈاور دیگر 15کمپنیوں کے کیس میں بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائرکرنے کی چیئریرمین نیب نے منظوری دی تھی ٗمیاں محمد نواز شریف اور دیگر کیخلاف عزیزیہ سٹیل ملز اور ہل میٹل کیس میں بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائرکرنے کی چیئرمین نیب نے منظوری دی تھی ٗ میاں محمد نواز شریف اور دیگر کیخلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز کیس میں بدعنوانی کا ضمنی ر یفرنس دائرکرنے کی چئیرمین نیب نے منظوری دی تھی ۔ ٗنیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے پانامہ سکینڈل میں 15کمپنیوں کے مالک ذولفقار بخاری کے خلا ف ا نکوائری کی منظوری دی ٗملزم پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے ٗنیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے راولپنڈی ریلوے ایمپلائز کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائیٹی کی انتظامیہ اور دیگرکے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر ریلوے کی اراضی پر غیر قانونی طور رپر قبضہ کرنے اوراولپنڈی ریلوے ایمپلائز کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کی مد میں بقایا جات کے عدم ادائیگی کا الزام ہے ۔
جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ٗنیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران اور دیگرکے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوے میسرز حساس کنسٹرکشن کو غیر قانونی طور پر ٹھیکہ دینے کا الزام ہے ۔جس سے قومی خزانے کو 664.405 ملین روپے کا نقصان پہنچا ٗنیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے نیشنل ٹیسٹنگ سروس (NTS)کی انتظامیہ اور حکومت پنجاب کے شعبہ صحت اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ٗ
ملزمان پر مبینہ طور پر امتحانات میں عدم شفافیت کے ذریعے من پسند امیدواروں کو فائدہ پہنچانے کاالزام ہے ٗنیب کے ایگزیکٹو بورڈاجلاس نے ڈاکٹر عاصم محمود ،محمودالحسن اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے ۔یہ شکایت مشتبہ رقوم کی منتقلی کی بنیا دپر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے نیب کو موصول ہوئی ٗنیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے میسرز چوہدری شوگرملزکے مالکان میاں محمد نواز شریف ، میاں محمد شہباز شریف ، حمزہ شہباز ،کلثوم نواز ، مریم صفدر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔
ملزمان پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے ۔ یہ شکایت نیب کو مشتبہ رقوم کی منتقلی کی بنیا دپر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے موصول ہوئی ۔اجلاس کے دور ان نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے میاں محمد شہبازشریف، فضل دادعباس، مسرورانور اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ نیب کویہ شکایت مشتبہ رقوم کی منتقلی کی بنیاد پر سٹیٹ بینک کی جانب سے موصول ہوئی ۔نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ملک مقصود احمدمالک مقصود اینڈ کمپنی اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔
ملزمان پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے ۔یہ شکایت مشتبہ رقوم کی منتقلی کی بنیا دپر سٹیٹ بینک کی جانب سے نیب کو موصول ہوئی ۔ نیب ایگزیکٹو بورڈاجلاس نے سابق وفاقی وزیرمحمد اسحاق ڈارکے خلاف بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی ۔ان پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ نیب ایگزیکٹو بورڈاجلاس نے احد خان چیمہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور پر بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے ۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے پیراگون سٹی پرائیوٹ لمیٹڈکی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر عوام الناس کو لوٹنے اور دھوکہ دہی کا الزام ہے۔نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے بشیر داؤد ،مریم داؤد اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر پانامہ سکینڈل میں الزام ہے کہ وہ آف شور کمپنی کے مالک ہیں۔نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے عبدا لستار ڈیرو سابق منیجنگ ڈائریکٹر پورٹ قاسم اتھارٹی اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی
ملزمان پر پانامہ سکینڈل میں الزام ہے کہ وہ آف شور کمپنی کے مالک ہیں۔نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سوئی سدرن گیس کمپنیSSGC) (،پاکستان سٹیل ملز کے افسران / اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طورپرپاکستان سٹیل ملز کی گیس غیر قانونی طریقہ سے بند کرنے کا الزام ہے ۔جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور پرملازمین کے پرووڈنٹ فنڈزاورگریجیویٹی کے غیر قانونی طور پر نکالنے اور استعمال کرنے کا الزام ہے ۔
جس سے قومی خزانے کو 7.5ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے کے ڈی اے کے افسران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور پررفاہی مقصد کیلئے مختص پلاٹوں کو رہائشی اور کمرشل پلاٹوں میں تبدیل کرنے کا الزام ۔جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کانقصان پہنچایا۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے یاسر آفندی لائین منیجر شیل پاکستان لمیٹڈ ،ارشد جلیل چئیرمین/ ڈائیریکٹر میسرز ایرولیوب پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔
ملزمان نے ڈیفنس کوٹے پر ایوی ایشن ایندھن خرید کر کھلی مارکیٹ میں فروخت کیا ۔ جس سے قومی خزانے کو 2370 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ اور ان کے خاندان کے افراد انور سیف ا للہ ، سلیم سیف ا للہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پر پانامہ سکینڈل میں 34آف شور کمپنیوں کی ملکیت کا الزام ہے ۔نیب کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے وزیر اعلی خیبر پختون خواہ پرویز خٹک ، چیف سیکرٹری خیبر پختون خواہ خالد پرویز اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔
ملزمان نے مبینہ طور پر بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کر تے ہوئے مالم جبہ میں 275ایکڑ سرکاری جنگلات کی اراضی سیمنز گروپ آف کمپنیز کو لیز پر دینے کا الزام ہے ۔جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے عمران خان کی جانب سے خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر غیر قانونی طور پر استعمال کرنے کے معاملہ پر خیبر پختونخوا حکومت کے متعلقہ افسران کے خلاف اختیارات کے مبینہ طور پر ناجائز استعمال اور قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کی انکوائری کی منظوری دی۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق ڈائریکٹرجنرل کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نور احمد پیرکانی اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ملز مان پر مبینہ طور پر ختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے چلتن ہاؤسنگ سکیم کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ اور الاٹ کرنے کا الزام ہے ۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وزیر محکمہ خوراک حکومت بلوچستان اظہار حسین اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ملزمان پر پی آسی پشین میں گندم کی بوریوں کی خریداری میں مبینہ طور پر بدعنوانی کا الزام ہے ۔
جس سے قومی خزانے کو 211.848 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔نیب ایگزیکٹو بورڈاجلاس نے سابق وفاقی وزیرمحمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر انوشہ رحمن اورسابق چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ کے خلاف مبینہ طور پر غیرقانونی طور پر نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز(NGSMA) کو ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی ایک کینسر ہے جس کو جڑسے اکھاڑنا انتہائی ضروری ہے نیب کے افسران بدعنوانی کے خاتمے کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھیں بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر 10ماہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب ’’ احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے ۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور پاکستان کی عوام سے ہے ۔ نیب افسران بلا امتیاز ، کسی دباؤ اور سفارش کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے فرائض پوری ایمانداری ، دیانت ، میرٹ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں۔