لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر جلد سماعت کیلئے دائر متفرق درخواست مسترد کر دی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے مقامی شہری غلام یاسین بھٹی کی متفرق درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ یہ اہم ہنگامی نوعیت کا معاملہ ہے لہٰزا اسکی جلد سماعت کی جائے۔
تاہم عدالت نے درخواست ابتدائی سماعت کے بعد ہی مسترد کر دی۔دریں اثناء سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف نے جاتی امراء رائے ونڈ میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ نماز جمعہ ادا کی ۔ اس موقع پر ملک و قوم کی سلامتی ، خوشحالی اور بیگم کلثوم نواز کی جلد صحتیابی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ جاتی امراء میں موجود رکن پنجاب اسمبلی ارشد ملک ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نماز جمعہ کے بعد نواز شریف رہنماؤں اور کارکنوں میں گھل مل گئے اور ان سے ان کی خیریت دریافت کی ۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی چینلز کے مطابق سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کارکنوں سے سوال کیا کہ کیا آپ کو لگتا ہے اقامہ اتنا بڑا جرم تھا کہ وزارت عظمی سے نکال دیا گیا؟۔ان کا کہنا تھا کہ سازشیوں کی سازشیں میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ لودھراں ضمنی انتخاب نے بتا دیا ہے کون عوام کا خیر خواہ ہے، نا میں پریشان ہوں اور نا آپ پریشان ہوں، اگلی بار بھی (ن) لیگ کو کامیابی ملے گی۔نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام سے کئے تمام وعدے پورے کئے، بجلی کا جن توانائی منصوبوں سے بوتل میں قید کیا، سی پیک منصوبہ تیار کیا جو ملک کی تقدیر بدل دے گا، دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کردیا لیکن سازشیوں نے اقامہ کو بنیاد بنا کر مجھے نکال دیا، اب کوئی ثبوت نہیں مل رہا تو ریفرنس پر ریفرنس بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی گواہ ہے کہ ہم نے عدلیہ کو بحال کیا اور اب عدل بحال کرکے دم لیں گے۔