بیجنگ (این این آئی) چینی فضائیہ نے اعلان کیا ہے کہ اس کا نیا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ جے 20 اب جنگی مقاصد کے لیے تیار ہے اور فضائیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق چین کے صدر ملکی مسلح افواج کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے
لیس کرنے کےمنصوبے کی نگرانی کررہے ہیں، جس میں اینٹی سیٹلائیٹ میزائل، آبدوزیں وغیرہ بھی شامل ہیں۔ایک مختصر بیان میں چینی فضائیہ کا کہنا تھا کہ جے 20 کو لڑاکا یونٹس کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔بیان کے مطابق اس طیارے کی بدولت فضائیہ کی جنگی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ وہ ملکی خودمختاری، سیکیورٹی اور خطے کے دفاع کے لیے مقدس مشن مکمل کرسکے گی۔اس طیارے کو پہلی بار 2016 کے آخر میں ایک ائیر شو کے دوران پیش کیا گیا تھا جبکہ اس کی پہلی جھلک 2010 میں سامنے آئی تھی۔تاہم یہ طیارہ امریکا کے ایف 22 جیسی راڈار کو دھوکا دینے کی کتنی صلاحیت رکھتا ہے، وہ ابھی کہنا مشکل ہے۔چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چین اس کے علاوہ ایک اور اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جے 31 کو بھی تیار کررہا ہے جو کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں امریکی ایف 35 کو ٹکر دے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان بھی چین سے جے ایف سیونٹین تھنڈر کی ٹیکنالوجی لینے کے بعد اسی سیریز کے جدید ترین طیاروں کی خریداری کی خواہش رکھتا ہے اور اس سلسلے میں مذاکرات بھی جاری ہیں۔