منگل‬‮ ، 20 مئی‬‮‬‮ 2025 

اسرائیل کی جانب سے مصر پرخفیہ فضائی حملے مصری صدر السیسی کی رضا مندی سے ہوئے ، نیو یارک ٹائمز کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 8  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گزشتہ ہفتے امریکہ کے اخبار نیو یارک ٹائمز نے ایک خبردی جس کی شہ سرخی خفیہ اتحاد، قاہرہ کی رضا مندی سے اسرائیل کے مصر میں فضائی حملے تھی، بی بی سی رپورٹ کے مطابق یہ خبر ڈیوڈ ڈی کرکپیٹرک نے دی، انہوں نے اس خبر میں اس غیرمعمولی اور انتہائی خفیہ فوجی تعلقات کی تفصیلات پیش کیں، انہوں نے لکھا کہ دو سال سے زائد عرصے سے بے نشان اسرائیلی ڈرونز، ہیلی کاپٹرز اور جیٹ طیارے ایک مہم کے تحت مصر کے اندر 100 سے زیادہ فضائی حملے کر چکے ہیں،

ان میں سے کئی حملے ہفتے میں ایک سے زیادہ بار کیے گئے۔ بی بی سی رپورٹ کے مطابق ان سب کارروائیوں کے لیے اسرائیل افواج کو مصر کے صدر السیسی کی اجازت حاصل تھی۔ مصر کا اسرائیل کے ساتھ 1979ء میں امن معاہدہ ہوا اور اس معاہدے کو عموماً سرد امن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ اب بھی دونوں ممالک میں کسی قسم کا اشتراک ہی نادر ہے چہ جائیکہ فضائی حملے کیے جائیں۔ صحرائے سینا میں کئی حملوں کی ذمہ داری شدت پسند گروہوں نے قبول کی، اس ساری کہانی کا حاصل یہ تھا کہ مصری فوج صحرائے سینا میں اسلامی شدت پسندوں سے نمٹنے میں مشکلات محسوس کر رہی تھی اسی وجہ سے اس نے اسرائیل سے مدد طلب کی۔ اس تعلق اور تعاون کا دونوں ممالک کو ہی فائدہ تھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ قاہرہ کے لیے اسرائیل مداخلت دراصل مصری فوج کی مدد تھی جو اسے خطے میں شدت پسندوں کے خلاف پانچ سال سے جاری لڑائی کے دوران قدم جمانے میں ملی۔ اسرائیل کی جانب سے یہ فضائی حملے اس کی اپنی سرحدوں کے تحفظ کو تقویت دینے اور ہمسائیہ ملک کی سلامتی اور مستحکم کرنے کے مترادف ہیں۔ بی بی سی رپورٹ کا کہنا ہے کہ یہ پوری کی پوری خبر اسرائیل اور مغربی ذرائع کی معلومات پر مبنی ہے، نیو یارک ٹائمز کی اس خبر نے مصر کے میڈیا میں اضطراب پیدا کر دیا اور مصر میں سرکاری دباؤ کے زیر اثر

کام کرنے والے ذرائع ابلاغ نے اس خبر کو غیر پیشہ ورانہ صحافت اور جعلی قرار دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق صحرائے سینا میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف حال ہی میں کئی کارروائیاں کی گئیں، مصری فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کے خلاف صرف مصر کی فوج ہی لڑ رہی ہے۔ بی بی سی رپورٹ کے مطابق اگر ایسے فوجی تعاون کی بات سچ ہے تو مصری حکام کے لیے یہ نہایت ہی حساس معاملہ ہے مگر دوسری طرف فضائی حملوں کی خبروں پر جن میں ڈرون اور طیاروں کے حملے دونوں ہی شامل تھے ان کے بارے میں حیران کن امر یہ تھا کہ آخر یہ حملے کون کر رہا ہے۔ بی بی سی رپورٹ میں کہنا ہے کہ یہ خبر خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کے تناظر میں درست دکھائی دیتی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن


اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…