منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

ایران میں مہنگائی کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے حکومت مخالف احتجاج میں تبدیل ،4 افراد ہلاک ٗ متعدد زخمی ،پاسداران انقلاب نے بڑا اعلان کردیا

datetime 31  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران میں مہنگائی کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے حکومت مخالف احتجاج میں تبدیل ہوگئے ٗ مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ایران میں مہنگائی کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے اب پرتشدد احتجاج میں تبدیل ہوگئے ہیں ٗایک ہی ہفتے میں انڈوں کی

قیمتیں دگنا ہونے اور ایرانی صدر کی جانب سے آئندہ بجٹ میں دیگر ممالک جانے والے اپنے مسافروں پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز کے بعد ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ تاہم مظاہرین کو روکنے کے لئے پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور واٹرگنز کا استعمال کرنے اور 52 افراد کو حراست میں لینے کے بعد یہ مظاہرے حکومت مخالف تحریک میں تبدیل ہوئے۔حکومت کی جانب سے غیرقانونی اجتماعات کے خلاف وارننگ بھی جاری کی گئی تاہم ملک بھر سے سوشل میڈیا پر احتجاج کی کالز شائع ہونے کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے مظاہروں کا سلسلہ ملک 8 شہروں تک پھیل گیا ہے ٗ اس دوران سیکیورٹی فورسز اور احتجاجی مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے واقعات سامنے آئے۔عرب میڈیا کے مطابق ایران کے علاقے لورستان میں دورود شہر میں احتجاج کے دوران مظاہرین قابو نہ آئے تو پولیس کو فائرنگ کرنا پڑگئی جس کے نتیجے میں 4 افراد کے ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت محمد چوباک، محسن، یراشی، حسین رشنو اور حمزہ لشنی کے ناموں سے ہوئی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق شہر الاھواز میں واقع عبدالحمید الخزعلی بازار میں ہونے والے ایک مظاہرے پر بھی پولیس کی فائرنگ سے متعدد شہری زخمی ہوگئے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔مظاہرین کے قتل کے بعد مشتعل افراد نے ایک

مقامی حکومتی دفتر کو آگ لگا دی ٗمختلف شہروں میں اب مظاہرین نے ملک کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر حسن روحانی کو ہٹانے کا مطالبہ بھی شروع کردیا ہے اور ان کے خلاف نعرے بازی بھی کی جاتی رہی۔دوسری جانب ایران کی بااثر فورس پاسداران انقلاب کے جنرل اسماعیل کوہساری کا کہنا ہے کہ اگر عوام قیمتوں میں اضافے کے لئے سڑکوں پر نکلیں ہیں تو یہ ان کا حق ہے لیکن اس دوران سرکاری املاک اور گاڑیوں کو نذرِآتش کرنا اور کسی کے خلاف نعرے بازی کرنا کسی طور ٹھیک نہیں، اگر سیاسی عدم استحکام جاری رہا توپھر ہمیں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…