ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم سمیت چار وفاقی وزرا کی چھٹی، عدالت سے آنیوالی خبر نے ہلچل مچا دی

datetime 16  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس، اگر ایک ہفتے میں حکم پر عملدرآمد نہیں ہوا تو آئندہ سماعت پر وزیراعظم اور کابینہ کے اراکین کو عدالت میں طلب کرنے کے سمن جاری کردیئے جائیں گے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی حکومتی روئیے پر برہم ، انتباہ جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت کے دوران

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکومتی روئیے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ اگر ایک ہفتے میں حکم پر عملدرآمد نہیں ہوا تو آئندہ سماعت پر وزیراعظم اور کابینہ کے اراکین کو عدالت میں طلب کرنے کے سمن جاری کردیئے جائیں گے۔ اپنے ریمارکس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ ‘اگر اعلیٰ حکام کی جانب سے ایسا ہی رویہ برتا گیا تو وزیراعظم، وزیر مذہبی امور، وزیر داخلہ، وزیر قانون اور وزیر اطلاعات توہین عدالت کے مرتکب ہوں گےاور ذمہ داران کو معلوم ہونا چاہئے کہ آئین کے آرٹیکل 248 میں توہین عدالت کے مرتکب مجرم کے لیے کوئی گنجائش (تحفظ) نہیں اورتو ہین عدالت کے جرم میں سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی پاکستان (پی پی پی) کے رہنما یوسف رضا گیلانی کو واپس گھر جانا پڑا تھا۔ سماعت کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سےسپیشل سیکرٹری داخلہ فرقان بہادر نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر وزارتِ مذہبی امور ، وزارتِ داخلہ، وزارتِ قانون اور وزارتِ اطلاعات کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک نااہل شخص کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قانون سازی ایک دن میں ہوجاتی ہے لیکن توہین آمیز مواد کی سوشل میڈیا پر تشہیر پر حکومت کیوں تاخیری حربے

استعمال کررہی ہے۔میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ گستاخانہ مواد سے متعلق مسئلے پر اداروں کے ذمہ داران سیاسی رویہ کیوں اختیار کر رہے ہیں، جبکہ اس معاملے کا براہِ راست تعلق ملک میں امن و امان سے ہے۔واضح رہے کہ عدالت نے کو 22 دسمبر 2017 کو عدالتی فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ گستاخانہ مواد اور غیر اخلاقی مواد کی

تشہیر میں مصروف این جی اوز کی نشاندہی اور ان کی ملک اور بیرون ملک فنڈنگ سے متعلق بھی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے حکم میں پی ٹی اےکو حکم دیا تھا کہ کہ وہ ان ویب سائٹ کی مکمل فہرست تیارکر کے پیش کرے جس میں گستاخانہ مواد موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…