اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

امن منصوبہ تیاری کے مرحلے میں ہے ، فلسطینیوں کو راضی کر دے گا ، ٹرمپ

datetime 9  دسمبر‬‮  2017 |

واشنگٹن (این این آئی) امریکی صدر نے جب فلسطینی صدر محمود عباس کو اس بات سے آگاہ کیا کہ وہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ساتھ ہی انہوں نے محمود عباس کو یہ بھی باور کرایا کہ ان کے پاس ایک امن منصوبہ تیاری کے مراحل میں ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو راضی کرنا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ایسا نظر آتا ہے کہ ٹرمپ کی اس بات کا مقصد بیت المقدس کے حوالے سے اپنے فیصلے کے اثرات پر روک لگانا ہے جو اس مسئلے پر طویل عرصے سے قائم امریکی پالیسی کی مخالفت کرتا ہے۔ٹرمپ نے بیت المقدس سے متعلق اپنے حیران کن اعلان سے ایک روز قبل عباس سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور اس دوران وہائٹ ہاؤس کے مشیروں کی اْن کوششوں پر روشنی ڈالی جو وہ ایک امن منصوبہ وضع کرنے کے واسطے کر رہے ہیں۔ توقع ہے کہ یہ منصوبہ 2018 کی پہلی ششماہی کے دوران پیش کیا جائے گا۔ تاہم ٹرمپ کے اعلان کے بعد مشرق وسطی پر چھائے غم و غصے کے سبب اب اس پیش رفت کا ممکن ہونا مشکل نظر آ رہا ہے۔امریکی ذمے داران کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کْشنر کی قیادت میں امریکی صدر کی ٹیم ایک ایسا منصوبہ وضع کرنے کے لیے دباؤ ڈالے گی جو فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کے لیے بنیاد ثابت ہو۔ اس امید کے ساتھ کہ فلسطینیوں کے ساتھ سفارتی رابطوں میں تعطل زیادہ عرصے نہ رہے۔تاہم ایک امریکی ذمے دار کا کہناتھا کہ اگر فلسطینی اب بھی یہ کہتے رہے کہ وہ بات چیت ہر گز نہیں کریں گے تو ایسی صورت میں ہم بھی منصوبہ پیش نہیں کریں گے۔ذمے دار کا کہنا تھا کہ عباس کے ساتھ گفتگو میں ٹرمپ کا اصرار رہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ جانبین کے درمیان اس

معاملے یا دیگر معاملات کے حوالے سے مستقبل میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے کو ہائی جیک کر لیا گیا ہے۔ایک امریکی ذمے دار کا کہنا تھا کہ فلسطینی اس حد تک کمزور پوزیشن میں ہیں کہ ان کے سامنے آخر میں امریکا کے زیر قیادت امن کوششوں میں اپنی شرکت کا سلسلہ جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ کار نہ ہو گا۔امریکی ذمے

دار کے مطابق ٹرمپ کے معاونین فلسطینیوں کو قائل کرنے کے لیے یہ حجت پیش کریں گے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد امریکی صدر زیادہ قوت اور زور کے ساتھ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتنیاہو سے رعائتیں اور دست برداری کے مطالبے کی پوزیشن میں ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…