منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

لال شہبازقلندر پر خود کش حملہ آور کی مدد کرنے کیلئے ایک موبائل اور 65ہزار روپے لئے،مبینہ سہولت کار نے زبان کھول دی

datetime 5  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن)سیہون میں صوفی بزرگ حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملے کے مبینہ سہولت کار نے زبان کھول دی۔ کس طرح معصوم شہریوں کو خون میں نہلانے کا گندا کھیل کھیلا گیا۔ملزم کا تحریری بیان سامنے آگیا۔ کالعدم دہشت گرد تنظیم داعش ساری منصوبہ بندی کے پیچھے تھی۔سیہون میں صوفی بزرگ حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملے کے مبینہ سہولت کار نے زبان کھول دی۔ سہون شریف میں 83

زندگیوں کے چراغ گل کرنے والوں نے موت کا یہ گھناؤنا سودا صرف ایک موبائل فون اور 65 ہزار روپے میں کیا۔ دہشت گردوں کے سہولت کار نادر جکھرانی نے کراچی کی عدالت میں تحریری بیان دے کر اپنے کالے کرتوت بتا ڈالے۔ کہتا ہے کہ دہشت گردوں نے رابطے کے لیے تھریما موبائل ایپ استعمال گئی۔ کشمور سے تعلق رکھنے والے سہولت کار نے درگاہ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی سے متعلق بھی سب اگل دیا۔بیان کے مطابق کالعدم تنظیم نے مشن مکمل کرنے پر موبائل فون اور 65 ہزار روپے انعام دیا۔ 16 فروری کو اس نے ڈاکٹر غلام مصطفیٰ مزاری، برار بروہی اور صفی اللہ سے مل کر خود کش حملہ کروایا اور ساری منصوبہ بندی ڈیرہ مراد جمالی میں کی گئی۔ خود کو بم سے اڑانے کا کام برار بروہی کو سونپا گیا۔سہولت کار دھماکے سے ایک روز پہلے خود کش بمبار کے ساتھ بس میں بیٹھ کر سیہون پہنچا، کمرہ کرائے پر لیا اور پھر ریکی کرنے کے بعد بزدلانہ حملہ کر دیا۔ سہولت کار کے مطابق اس کا ساتھی ڈاکٹر غلام مصطفیٰ مستونگ میں فوجی آپریشن میں مارا گیا۔ ادھر حکام کا کہنا ہے کہ دیگر ملزم صفی اللہ اس کے ساتھی فاروق بنگلزئی، اعجاز بنگلزئی اور تنویر افغانستان فرار ہو چکے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…