منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

لال شہبازقلندر پر خود کش حملہ آور کی مدد کرنے کیلئے ایک موبائل اور 65ہزار روپے لئے،مبینہ سہولت کار نے زبان کھول دی

datetime 5  دسمبر‬‮  2017 |

کراچی(آن لائن)سیہون میں صوفی بزرگ حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملے کے مبینہ سہولت کار نے زبان کھول دی۔ کس طرح معصوم شہریوں کو خون میں نہلانے کا گندا کھیل کھیلا گیا۔ملزم کا تحریری بیان سامنے آگیا۔ کالعدم دہشت گرد تنظیم داعش ساری منصوبہ بندی کے پیچھے تھی۔سیہون میں صوفی بزرگ حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملے کے مبینہ سہولت کار نے زبان کھول دی۔ سہون شریف میں 83

زندگیوں کے چراغ گل کرنے والوں نے موت کا یہ گھناؤنا سودا صرف ایک موبائل فون اور 65 ہزار روپے میں کیا۔ دہشت گردوں کے سہولت کار نادر جکھرانی نے کراچی کی عدالت میں تحریری بیان دے کر اپنے کالے کرتوت بتا ڈالے۔ کہتا ہے کہ دہشت گردوں نے رابطے کے لیے تھریما موبائل ایپ استعمال گئی۔ کشمور سے تعلق رکھنے والے سہولت کار نے درگاہ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی سے متعلق بھی سب اگل دیا۔بیان کے مطابق کالعدم تنظیم نے مشن مکمل کرنے پر موبائل فون اور 65 ہزار روپے انعام دیا۔ 16 فروری کو اس نے ڈاکٹر غلام مصطفیٰ مزاری، برار بروہی اور صفی اللہ سے مل کر خود کش حملہ کروایا اور ساری منصوبہ بندی ڈیرہ مراد جمالی میں کی گئی۔ خود کو بم سے اڑانے کا کام برار بروہی کو سونپا گیا۔سہولت کار دھماکے سے ایک روز پہلے خود کش بمبار کے ساتھ بس میں بیٹھ کر سیہون پہنچا، کمرہ کرائے پر لیا اور پھر ریکی کرنے کے بعد بزدلانہ حملہ کر دیا۔ سہولت کار کے مطابق اس کا ساتھی ڈاکٹر غلام مصطفیٰ مستونگ میں فوجی آپریشن میں مارا گیا۔ ادھر حکام کا کہنا ہے کہ دیگر ملزم صفی اللہ اس کے ساتھی فاروق بنگلزئی، اعجاز بنگلزئی اور تنویر افغانستان فرار ہو چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…