اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کے سلسلے میں مسلسل غیر حاضری پر حسن اور حسین نواز کو باضابطہ طور پر اشتہاری قرار دیدیا۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم کے دونوں بیٹوں کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی اور دونوں کو اشتہاری قرار دیدیا۔نیب حکام نے نیب آرڈیننس کی سیکشن 512 کے تحت دونوں ملزمان کیخلاف شہادتیں ریکارڈ کرنے کے عمل کا آغاز کردیا۔
عدالت نے حسن اور حسین نواز کی جائیداد کے حوالے سے بھی نیب سے رپورٹ طلب کی تھی جو عدالت میں جمع کرادی گئی ہے۔نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں حسن اور حسین نواز کی کوئی جائیداد نہیں ملی، اگر ملزمان کی جائیداد کی تفصیلات سامنے آئیں تو وہ عدالت میں پیش کی جائیں گی۔نیب رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ملزمان کے بینک اکاؤنٹس اور حصص پہلے ہی منجمد کیے جاچکے ہیں۔بعد ازاں احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزکی سماعت 5 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔نجی ٹی وی کے مطابق نیب ریفرنسز کیس سے متعلق جو گواہان نوازشریف کے خلاف شہادتیں ریکارڈ کرارہے ہیں وہی حسن اور حسین نواز کے خلاف بھی شہادتیں دیں گے اور گواہان کے بیان بھی ریکارڈ پر لائے جائیں گے۔حسن اور حسین نواز نیب ریفرنسز کی ایک بھی سماعت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکلا بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے ہیں، اسی بنیاد پر عدالت نے دونوں ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی برقرار رکھے ہیں۔واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف تین ریفرنسز دائر کیے ہیں جن میں نوازشریف سمیت تمام نامزد ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔دریں ااثناء اسلا م آباد کی حتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کی ایک ہفتے کیلئے حاضری سے
استثنیٰ کی درخواست منظور جبکہ مریم نواز کی درخواست مسترد کردی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کی۔سماعت کے دوران عدالت نے نواز شریف کی ایک ہفتے کے لئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی جس کا اطلاق (آج) منگل کو ہونے والی سماعت سے ہوگا۔جبکہ جج محمد بشیر نے مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی
درخواست میں رد و بدل کی استدعا مسترد کردی اور ان کا استثنیٰ 15 دسمبر تک برقرار رکھا ہے۔نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران دو مرتبہ وقفہ کیا گیا اور سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے ہمراہ 2 مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ پہلے وقفے کے بعد نواز شریف عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے تو عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد نجی بینک سے تعلق رکھنے والے استغاثہ کے گواہ ملک طیب احمد کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔