اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) 12 ربیع الاول جمعہ کے روز دہشت گردوں نے پشاور زرعی ڈائریکٹوریٹ پر حملہ کیا جس میں 11افراد شہید ہوئے جبکہ پاک فوج کے 2 جوانوں سمیت 34 افراد زخمی ہوئے، اس افسوسناک دہشت گردانہ کارروائی کے بعد ایک لڑکے کی سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہوئی جس کے بارے میں کہا گیا کہ اس بہادر لڑکے نے ایک دہشت گردکو کمرے میں بند کر دیا تھا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے اسے ہلاک کر دیا
لیکن اب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے یہ بالکل بے بنیاد ہے، واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر اس نوجوان کی تصویر وائرل ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہوا ہے کہ اس نوجوان لڑکے کا تعلق بنوں سے ہے اوراس نے حملے کے وقت ایک دہشتگرد سے اس کی بندوق چھینی اور اس چھینا جھپٹی میں اس لڑکے کا انگوٹھا ٹوٹ گیا اور اس لڑکے نے دہشت گرد کو کمرے میں بند کردیا مگر اس سلسلے میں پولیس نے اصل حقیقت آشکار کر دی ہے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس نوجوان کی تصویر وائرل ہونے کے ساتھ اسے بہت سے لوگوں نے شیئر کیا اور اس کی بہادری کی تعریف بھی کی، پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے جس وقت حملہ کیا اس وقت وہاں پر زیادہ طالب علم موجود نہیں تھے جس کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا اور کچھ افراد نے اپنی جان بچانے کے لیے کھڑکیوں سے چھلانگیں بھی لگائیں تو اس موقع پر وہ معمولی زخمی ہوئے اور ان کا علاج مختلف ہسپتالوں میں ہو رہا ہے لیکن اس لڑکے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہیں بے بنیاد ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے اپنے جسم پر بارودی جیکٹ پہنی ہوتی ہے اور ایسا ممکن نہیں کہ کوئی طالب علم کسی دہشت گرد کو قابو کر لے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے موقع پر دہشت گرد اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیتے ہیں۔