کوئٹہ(اے این این )مسلم لیگ(ن) کے صدروسابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان میں 70سال سے پلس مائنس کا کھیل ہو رہا ہے، میرے ساتھ مائنس ون کا سلسلہ چلانے والے سن لیں جنہیں عوام پلس کردیں انہیں کوئی کیا مائنس کرے گا ؟ احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے ، صرف اس وجہ سے نکالا گیا کہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی،جن لوگوں نے پی سی او کے تحت حلف اٹھائے وہ کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف اہل نہیں ،
ملک ایسے ہی فیصلوں سے برباد ہوتے اور افراتفری اور انتشار پھیلتا ہے ، ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کو آج تک کسی نے کیوں نہیں پوچھا؟،پنجاب ،سندھ ،کوئٹہ اور خیبر پختونخواہ سے پوری قوم قانون کی حکمرانی کیلئے مارچ کرے گی ، اپنا اصول اور نظریہ کبھی چھوڑا نہ چھوڑوں گا،، 2018میں فائنل فیصلہ ہو گاجس کو پھر کوئی تبدیل نہ کر سکے گا نہ پانچ بندے نہ ہی مارشل لاء ، کرکٹر خان نے ریپڈ بس کو جنگلہ بس کہتے تھے ،اب وہ یہی میٹروبس منصوبہ پشاور میں بنا رہے ہیں ، ناچنے گانے والے اگلے الیکشن میں فارغ ہو جائیں گے۔ ہفتہ کے روزپشتونخوا ملی عوامی پارٹی(پی کے میپ) کے بانی عبدالصمد خان اچکزئی کی 44ویں برسی کے موقع پر کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ان کی جماعت اور پی کے میپ کا نظریہ ایک ہے اور دونوں جماعتوں کا رشتہ بہت مضبوط ہے جبکہ مجھے نظریہ ہمیشہ عزیز رہا ہے۔ محمود خان اچکزئی ،ثنا اللہ زہری اور میں ،ہم سب ایک ہیں ،محمود خان اچکزئی سے وعدہ کرتا ہوں کہ قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی کے میپ عبدالصمد خان اچکزئی نے ایک مرتبہ افغانستان کا دورہ کیا تھا اور وہاں پر شاہراہوں کو دیکھ کر خواہش کا اظہار کیا تھا کہ
پاکستان بالخصوص بلوچستان میں بھی ایسی سڑکیں ہونی چاہیے ہیں تاہم مسلم لیگ (ن)کی حکومت نے ان کا خواب سچ کر دکھایا۔ آج بلوچستان میں جو ترقی ہورہی ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، پورے صوبے میں ترقیاتی منصوبے لگ رہے ہیں اور ایسے ترقیاتی کام ان کی حکومت سے قبل کبھی دیکھنے میں نہیں آئے صوبے بھر میں سڑکوں کے مزید جال بچھائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان صوبے کے ہر صوبے سمیت چین کے صوبے
شنکیانگ سے مل رہا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کوئٹہ میں بھی میٹرو بس بنائیں گے ،اب کوئٹہ میں مثالی ترقی ہو گی.اب کوئٹہ اسلام آباد سے ملنے جا رہا ہے۔بلوچستان کو سندھ ،پنجاب ، خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان سے ملا رہے ہیں،پاکستان میں قانون کی حکمران ی صحیح طرح قائم ہو جائے پھر ترقی ہفتوں اور گھنٹوں میں ہو گی ۔نواز شریف نے کہاکہ بلوچستان میں سوئی گیس گلستان تک پہنچی تو مجھے نکا ل دیا گیا لیکن اس کو چمن تک پہنچائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام پاکستان کے اصل رکھوالے ہیں اور ہمیشہ ملک میں آمریت کے خلاف آواز اٹھائی ہے ، بلوچستان کے لوگوں کی بہادری ،محبت اور خلوص کا قائل ہوں ،آئین کی پاسداری ان کے دلوں میں کوٹ کوٹ کر بھر ی ہوئی ہے ،بلوچستان کی عوام نے کبھی پاکستان کا پرچم جھکنے نہیں دیا ،اس لیے انہیں سلام پیش کرنے آیا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے تک ملک میں لوڈ شیڈنگ تھی ، ملک میں ہر جگہ دھرنے تھے
ا ورلوگ احتجاج کرتے تھے ،جنہوں نے اندھیرے پیدا کیے کیا کبھی کسی نے ان سے حساب مانگا ، کیا کبھی گزشتہ حکومتوں سے اس حوالے سے سوال کیے؟ نواز شریف سے احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے، میرے خلاف مائنس ون فارمولا لایا گیا اور مجھ سے احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہا ہے ، عوام نے مجھے نکالنے کا فیصلہ مسترد کر دیا، جے آئی ٹی بنائی گئی اور ایک ہی بنچ نے بار بار فیصلے کئے ، پاکستان میں 70سال سے پلس
مائنس کا کھیل ہو رہا ہے۔ موجودہ حکومت کے چار سالوں کے دوران کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا لیکن نواز شریف کو اس لیے نکال دیا کیو نکہ اس نے کرپشن تو نہیں کی لیکن اپنے بیٹے کی کمپنی سے پیسے نہیں لیے اس بات پر جلسے میں موجود لوگوں نے شیم شیم اور فیصلہ نا منظور کے نعرے لگائے تو نواز شریف نے بھی ان نعروں کی طرف لوگوں کی توجہ دلائی ۔نواز شریف نے کہا کہ فیصلہ ان لوگوں نے دیا جنہوں نے ڈکٹیٹروں کو
حلف دیے اور پی سی او کے تحت حلف اٹھائے ۔انہوں نے طنزیہ اندازمیں کہا کہ کیا فیصلہ کیا آپ نے اور کس طرح سے چھ بہترین ہیرے چن کر تلاش کیے جن کی جے آئی ٹی بنائی ؟،اگر کوئی فیصلہ دینا تھا تو اس بات پر دیتے کہ نواز شریف نے 5ہزار روپے سرکاری خزانے سے کھائے ہوں ،میں بھی مان کر گھر چلا جاتا لیکن اگر کوئی پیسہ نہیں کھا یا تو کیسے ایک وزیراعظم کو بے دخل کر سکتے ہیں ؟،ملک ایسے ہی فیصلوں سے برباد ہوتے ہیں اور
ایسے ہی فیصلوں سے افراتفری اور انتشار پھیلتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ مائنس ون کا سلسلہ چلانے والے سن لیں جنہیں عوام پلس کردیں،انہیں کوئی کیا مائنس کرے گا ،مائنس ون کوئی نہیں مانے گا ۔ انہوں نے کہاکہ کروڑوں عوام ووٹ دیتے ہیں ،پانچ لوگ فارغ کردیتے ہیں ، 2018میں فائنل فیصلہ ہو گا جس کو پھر کوئی تبدیل نہ کر سکے گا ،نہ پانچ بندے اور نہ ہی مارشل لاء ، کوئٹہ کی عوام کو بھی ووٹ کے تقدس کیلئے ساتھ دینا ہو گا تاکہ ستر
سالہ تاریخ کو دوبارہ دہرایا نہ جائے ،اب حکومتیں ووٹ سے آ ئیں جائیں گی ،کوئی فارغ نہیں کر سکے گا ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب ،سندھ ،کوئٹہ اور خیبر پختونخواہ سے پوری قوم قانون کی حکمرانی کے لیے مارچ کرے گی، اپنا اصول اور نظریہ کبھی چھوڑا ہے اور نہ کبھی چھوڑوں گا۔ ۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ کرکٹر خان نے ریپڈ بس کو جنگلہ بس کہتے تھے ،اب وہ یہ ہی میٹروبس منصوبہ پشاور میں بنا رہے ہیں لیکن
اس سے میٹرو نہیں بن سکی ،ادھر شہباز شریف نے لاہور ،ملتان اور راولپنڈی میں میٹرو بس بنا دی ، خیبرپختون خوا نیا پاکستان کیا بنتا وہ تو پہلے سے بھی زیادہ خراب ہوگیا ، 2018 کے الیکشن میں ناچنے گانے والے فارغ ہو جائیں گے۔ نواز شریف نے خطاب سے قبل بلٹ پروف شیشہ ہٹواتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔