ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دھرنے والوں کے پاس شیل اور ڈنڈے کہاں سے آئے؟پاکستا ن کی ایجنسیوں کا کام کیا اب تفرقہ ڈالنا ہی رہ گیا ہےآئی ایس آئی سب خاموشی سے دیکھتی رہی ،سپریم کورٹ آئی ایس آئی پر شدید برہم

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت، جسٹس فائزہ عیسیٰ کا دوران سماعت آئی ایس آئی اور آئی بی پر برہمی کا اظہار۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج فیض آباد دھرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ جس میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ شامل تھے نے

حکومت سے دھرنا مظاہرین کو ہٹانے کی رپورٹ طلب کر رکھی تھی ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ، آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندوں نے عدالت میں پیش ہو کر سربمہر رپورٹ پیش کی۔ سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دھرنے کے دوران پولیس اور ایف سی کے 173اہلکار زخمی ہوئے جبکہ ہلاکت کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ دھرنے میں ہونے والے نقصان سے متعلق نقصان کی تفصیلات پنجاب حکومت دے سکتی ہے جس کی ایک غیر دستخط شدہ رپورٹ اس حوالے سے موصول ہوئی ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سےموصول ہونیوالی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 146ملین روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس پر جسٹس فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نہیں جانتے کہ کتنا نقصان ہوا ہے تو صحافیوں سے پوچھ لیں وہ آپ کو بتادینگے۔ اسلام کے نام پر نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت کہاں ہے؟ ایسا کیوں ہوا ؟ یہ نقصان کون بھرے گا؟ دوران سماعت جسٹس فائز عیسیٰ نے آئی ایس آئی اور آئی بی پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ ملکی ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں؟ کیا ہر کام میں تفریق ڈالنا ہی رہ گیا ہے؟ آرمی حکومت کا حصہ ہے۔ حکومت اور آرمی عوام کے پیسے پر پلتے ہیں۔سماعت میں جسٹس فائز عیسیٰ نے آئی ایس آئی کے نمائندے سے مکالمہ کیا اور پوچھا کہ کیا پاکستان محفوظ ہے؟ ہر چیز سیاسی ایجنڈا نہیں ہوتی کبھی ملک کے لیے

بھی سوچا کریں۔ جو کچھ بھی ہوا نہ اسلام آباد اور نہ ہی پاکستان کی خدمت ہوئی۔ جسٹس فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ عراق ، شام ، یمن اور دیگر اسلامی ملکوں میں افراتفری کیا نظر میں نہیں، روہنگیا مسلمانوں سے پوچھیں کہ آزادی کی قدر کیا ہوتی ہے۔ روہنگہیا مسلمان بے چارے ملک ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔مفت میں کچھ ملے تو کوئی قدر نہیں کرتا، اس معاملے پر آئی ایس آئی خاموش کیوں ہے؟

آپ کی بنیادی ذمہ داری ملک کو بچانا ہے۔ اُڑاؤ ، تباہ کرو بس یہ ایجنڈا بنا لیا ہے۔ دنیا میں اسلام پھیلا ہی اچھے سلوک اور کردار سے ہے۔اگر میں آپ سے متفق نہیں تو کیا میں پتھر ماروں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…