جمعہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2024 

برطانوی وزیر خارجہ کا بیان ایرانی خاتون قیدی کو مہنگا پڑ گیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن کو ایک تنازع کا سامنا ہے اور اپنے تازہ ترین بیان میں انہوں نے کہاہے کہ انھیں ایرانی نڑاد برطانوی خاتون کے بارے میں بات کرتے ہوئے زیادہ واضح الفاظ استعمال کرنے چاہیے تھے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے بیان کے بعد ایرانی حکام خاتون کی قید میں اضافہ کرنے

میں حق بجانب ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بورس جانسن نے کہا تھا کہ نازنین زغاری ریٹکلف نامی خاتون ایران میں صحافیوں کو تربیت دے رہی تھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق نازنین کے شوہرریٹکلف نے کہا کہ ایرانی حکام وزیر خارجہ بورس جانسن کے الفاظ ان کی اہلیہ کی قید کی سزا میں اضافہ کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔برطانیہ کی حزب اختلاف کی جماعت لیبر پارٹی کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ کے الفاظ ناقابل قبول ہیں، تاہم وزیر اعظم ٹریسا مے کے دفتر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو بورس جانسن پر مکمل اعتماد ہے۔یاد رہے کہ مسز نازین زغاری ریٹکلف کو ایران میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اگرچہ سرکاری طور پر ایران نے کبھی یہ نہیں بتایا کہ ان پر الزام کیا ہے، تاہم عام خیال یہی ہے کہ نازنین پر الزام ہے کہ انھوں نے ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کی تھی۔ رچرڈ ریٹکلف کا مؤقف ہے کہ ان کی اہلیہ بے قصور ہیں اور جب انھیں سنہ 2016 میں گرفتار کیا گیا تو وہ ایران اپنے گھر والوں سے ملنے گئی ہوئی تھیں۔گزشتہ ہفتے، چار نومبر کو جب انھیں عدالت میں طلب کیا گیا تو نازنین کو بتایا گیا کہ برطانوی وزیر اعظم کے الفاظ اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ ایران میں کیا کر رہی تھیں۔برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ جانسن نے یہ بات تسلیم کر لی ہے کہ انھیں زیادہ واضح بات کرنی چاہیے تھی۔وزیر خارجہ نے خارجہ امور کی کمیٹی کو بتایا کہ انھوں نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو فون کیا اور انھیں بتا دیا

ہے کہ ان کے الفاظ یہ جواز فراہم نہیں کرتے کہ نازنین ریٹکلف کی سزا میں اضافہ کیا جائے۔ جانسن کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کے لیے اس سال کے آخر تک ایران کا دورہ کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے بورس جانسن نے کمیٹی کو بتایا کہ ان کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ صحافیوں کو تربیت کوئی جرم نہیں ہوتا، یہ نہیں کہ نازنین زغاری ریڈکلف واقعی صحافیوں کو تربیت دے رہی تھیں۔دفتر خارجہ

کے بیان میں مزید کہا گیا کہ جواد ظریف نے بورس جانسن کو بتایا کہ گذشتہ ہفتے کو نازنین زغاری ریڈکلف کے معاملے میں جو عدالتی کارروائی ہوئی اس کا مسٹر جانسن کے بیان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔لیبر پارٹی کی جانب سے وزیر خارجہ بورس جانسن کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور پارٹی کے کئی ارکان کا مطالبہ ہے کہ مسٹر جانسن کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…