اسلام آباد(این این آئی) سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ امریکا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے تیار ہے ٗامریکی نے یقین دلایا ہے پاکستان پر کسی دہشت گرد تنظیم کا حملہ برداشت نہیں کیا جائیگا ٗپاکستان کے احتجاج کے بعد لندن میں پاکستان مخالف اشتہارات اتار دئیے گئے ہیں ٗبھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار پاکستان کیلئے کسی صورت قبول نہیں ۔
سیکرٹری خارجہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ کابل کیحوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آرمی چیف کی افغان سول عسکری قیادت سے ملاقاتیں مثبت رہیں، افغان صدراشرف غنی نے آرمی چیف سے کہا کہ بھارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے افغانستان تک رسائی چاہتا ہے، جس کے جواب میں آرمی چیف نے کہا کہ اس کے لئے بھارت باضابطہ طور پر درخواست دے،منگل کو چیئرپرسن نزہت صادق کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ ملکی خارجہ پالیسی کہیں اور سے نہیں بنتی بلکہ مختلف اسٹیک ہولڈرز بناتے ہیں ٗ پاکستان کے احتجاج کے بعد لندن میں پاکستان مخالف اشتہارات اتار دئیے گئے ہیں۔سیکرٹری خارجہ نے کہاکہ افغانستان کے 45 فیصد علاقے پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ٗ صوبہ کنڑ اور دیگر افغان علاقوں میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں
اس لئے حقانی نیٹ ورک کو پاکستان میں پناہ گاہ کی ضرورت نہیں، ٹی ٹی پی اور داعش پاکستان کے خلاف کاروائیاں کررہے ہیں اور اس حوالے سے امریکا کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ وہ ان تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ امریکا کو بتا دیا ہے کہ قابل عمل انٹیلی جنس معلومات پر کارروائی کی جائیگی جبکہ بھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار پاکستان کیلئے ناقابل قبول ہے، امریکا را کی پاکستان مخالف سرگرمیوں سے آگاہ ہے اور ٹرمپ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ افغانستان میں پاکستانی مفادات کا تحفظ کیا جائے گا اور امریکا برداشت نہیں کرے گا کہ کوئی دہشت گرد تنظیم پاکستان پر حملے کرے۔سیکرٹری خارجہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ کابل کیحوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آرمی چیف کی افغان سول عسکری قیادت سے ملاقاتیں مثبت رہیں، افغان صدراشرف غنی نے آرمی چیف سے کہا کہ بھارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے افغانستان تک رسائی چاہتا ہے، جس کے جواب میں آرمی چیف نے کہا کہ اس کے لئے بھارت باضابطہ طور پر درخواست دے۔