مظفر گڑھ(مانیٹرنگ ڈیسک)مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور کے تھانہ کندائی کی بستی لاشاری میں ہونے والے ہولناک واقعہ میں جس میں 13 افراد زہریلی لسی پینے سے زندگی کی بازی ہار گئے تھے. اس دردناک سانحہ کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں ٗپولیس کی ابتدائی تحقیقات کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ یہ سانحہ زبردستی کی شادی کا شاخسانہ ہے اور پولیس نے
اس سانحہ کی مبینہ مرکزی ملزمہ آسیہ کو گرفتار کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اس سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد میں سے امجد کی ڈیڑھ ماہ قبل آسیہ سے اس کے نانا اور والد نے زبردستی شادی کر دی تھی.آسیہ امجد سے یہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی, وہ مبینہ طور پرشاہد کو پسند کرتی تھی.اس شادی کے چند روز بعد آسیہ واپس میکے چلی گئی. سانحہ سے دو روز قبل آسیہ کے نانا اور والد آسیہ کو زبردستی سسرال چھوڑ گئے تھے. مبینہ طور پر آسیہ نے اپنے گھر والوں کو دھمکی دی کہ آپ لوگ مجھ سے زبردستی کررہے ہیں اب میں زندہ رہوں گی یا امجد زندہ رہے گا. لہذا آسیہ نے ایک روز قبل اپنے آشنا شاہد اور شاہد کی ممانی زرینہ مائی کے مشورہ سے چوہے مار گولیاں شاہد کے زریعے منگوا کر دودھ میں ملا دیں جس سے سارا دودھ زہریلا ہو گیا.اس زہریلے دودھ سے گھر والوں کے لئے صبح ناشتے میں لسی بنائی گئی. خاندان کے تمام افراد نے وہ زہریلی لسی پی لی. زہریلی لسی پی کر 13 افراد ہلاک ہو گئے،جبکہ 14افرادافراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں. تھانہ کندائی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان آسیہ بی بی, زرینہ بی بی اور شاہد کو گرفتار کر لیا ہے اور زہر کی پڑیا بھی برآمد کر لی ہے۔