پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

قندیل بلوچ قتل کیس !! مفتی عبدالقوی کی گرفتاری

datetime 12  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(این این آئی) جوڈیشل مجسٹریٹ نے قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ماڈل قندیل بلوچ کو گزشتہ سال 15 جولائی کی شب قتل کیا گیا جب کہ قتل میں ملوث ان کا بھائی وسیم اور کزن حق نواز جیل میں قید ہیں۔گزشتہ روز سی پی او ملتان نے تفتیشی افسر نور اکبر کو 15 ماہ گزرنے کے باوجود حتمی چالان پیش نہ ہونے پر معطل کردیا تھا اور ان کی تنخواہ قرقی کرنے کا بھی حکم

دیا تھا تاہم تفتیش افسر نور اکبر نے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد پرویز کو بتایا کہ کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی پولیس سے تعاون نہیں کررہے ہیں ٗانہیں جب بیان دینے کا کہا جاتا ہے وہ حاضر نہیں ہوتے۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کی استدعا پر مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے۔دوسری جانب نجی ٹی وی کے مطابق مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ وہ ضمانت قبل از گرفتاری کراچکے ہیں جب کہ وہ پولیس سے ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہیں، پولیس جب چاہے ان کے دارالعلوم میں آکر بیان لے سکتی ہے۔اس سے قبل قندیل بلوچ قتل کیس میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد بھی کی گئی تھی جس میں ملزم کا بھائی وسم، کزن حق نواز اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل ہیں جبکہ عدالت نے کیس کے ایک اور ملزم ظفر کو اشتہاری قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ 16 جولائی 2016 کو ماڈل قندیل بلوچ کواس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا جب کہ ملزم نے پولیس اور میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…