ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے معروف کھلاڑی کا سیاست میں آنے کا اعلان، سیاست میں آنے کا اعلان کیوں کیا؟ تفصیلات جاری!

datetime 17  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (آئی این پی )سکواش کے سابق عالمی چیمپئن اور خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری قمر زمان نے اولمپک میں دھڑے بندیوں اور سیاست کی وجہ سے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی ذاتی حیثیت میں کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح وبہبود کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ میڈیا سنٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اولمپک ایسوسی ایشن میں دھڑے بندیوں اور سیاست کی وجہ سے کھلاڑی متاثر ہو رہے تھے

دونوں مخالف دھڑے ایک دوسرے کے کھلاڑیوں کو کھیلنے نہیں دے رہے تھے اور یوں کھلاڑی اولمپک عہدیداروں کے آپس کے اختلافات کے باعث نقصان اٹھا رہے تھے چار سالوں تک انتظار کیا لیکن مسئلے کا حل نہیں نکلا اس لئے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ یاد رہے کہ پچھلے پانچ سالوں سے اولمپک ایسوسی ایشن غلام علی گروپ اور سید عاقل شاہ گروپ میں بٹی ہوئی ہے دونوں دھڑے ایک دوسرے کو قانونی قرار دے رہے ہیں جبکہ کھیلوں کی مختلف ایسوسی ایشنیں اپنے اپنے دھڑوں کی حمایت کر رہی ہیں۔ قمر زمان نے کہا کہ ان کے دھڑے کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے قانونی قرار دیا تھا جبکہ سپورٹس بورڈ نے بھی انہیں قانونی تسلیم کیا تھا ان کی خواہش تھی کہ غلام علی اور سید عاقل شاہ دونوں اولمپک ایسوسی ایشن کو چھوڑ کر کسی تیسرے فریق پر اتفاق کریں جس پر غلام علی نے رضا مندی ظاہر کی تھی لیکن سید عاقل شاہ تیار نہیں تھے بحیثیت ایک سابق کھلاڑی اور کھیلوں کے منتظم صورتحال ان کے لئے مایوس کن تھی وہ چاہتے تھے کہ مسئلہ باعزت طریقے سے حل ہو ، دونوں دھڑوں کے اختلافات کے باعث بدنامی ہو رہی تھی ایسے حالات میں اولمپک ایسوسی ایشن چھوڑنا بہتر سمجھا۔ قمر زمان، جو تین سال عالمی نمبر ایک، 11 سال عالمی نمبر دو رہے اور عالمی سطح پر 116 میچ جیتے ہیں،

نے کہا کہ وہ کھلاڑیوں کے علاوہ لوگوں کی خدمت کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے لئے آزاد حیثیت میں 2018 ء کے انتخابات میں حصہ لیں گے اگر عوام نے موقع دیا تو کھیلوں کی شبانہ روز خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، ہر کھیل میں با صلاحیت کھلاڑی موجود ہیں انہیں آگے لانے کے لئے مواقع دینے کی ضرورت ہے، کھیلوں کے منتظمین کے آپس کے اختلافات نے کھیلوں اور کھلاڑیوں کو بے تحاشا نقصان پہنچایا ہے اب بھی وقت ہے کہ ماضی کو بھلا کر کھلاڑیوں اور کھیلوں کے بہتر مستقبل کی خاطر مشترکہ طور آگے بڑھا جائے ورنہ کھلاڑی اور کھیل مزید نقصان اٹھائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…