جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

کس کس نے وزیر اعظم نواز شریف کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا؟

datetime 11  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما گیٹ عملدرآمد کیس میں سامنے آنے والی اہم پیشرفت کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی جماعت مسلم لیگ (ن) کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔رپورٹ کے مطابق حکومت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے کے روابط کا آغاز کردیا ہے۔

پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز اور بیٹی مریم نواز کے خلاف نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 اے وی کے تحت ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔عدالت عظمیٰ میں رپورٹ جمع کرائے جانے اور عدالت کی جانب سے ریکارڈ ٹیمپرنگ کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے حکم کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ سامنے آیا۔تاہم حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) نے جے آئی ٹی رپورٹ کو ’ردی‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور ٹیم کے اراکین پر سنگین الزامات لگائے۔بعد ازاں تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔خورشید شاہ سے ٹیلی فونک گفتگو میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے حکمت عملی پر مشاورت پر اتفاق کیا گیا، جبکہ امیر جماعت اسلامی سے رابطے میں دونوں رہنماؤں کے درمیان سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے پر گفتگو کی گئی۔قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جے آئی ٹی کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سارے خدشات درست ثابت ہوگئے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہنے کا سیاسی اور اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…