اسلام آباد(آن لائن)5بنکوں کے کا رٹیلزنے انٹربنک میں ڈالر کے اتارچڑھاؤ سے اربوں روپے کما لئے،ماضی کی طرح اسٹیٹ بنک کی انکوائری رپورٹ میں بنکوں کو سزا کی بجائے معافی دئیے جانے کا امکان ہے۔آن لائن کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق انٹربنک میں ڈالر کے اتارچڑھاؤ کی اہم وجہ 5بڑے بنکوں کی جانب سے ڈالر کا خریدنا بتایا گیا ہے۔سنگاپور کے این آئی بی بنک کے ایم سی بی بنک میں انضمام کی وجہ سے
ڈالر کو پر لگنا شروع ہوئے کیونکہ حکومت کے این آئی بی میں88 فیصد شیئر ہونے کی وجہ سے ایم سی بی کو150ملین ڈالر کی پے منٹ کرنا تھی جو عید کی چھٹیوں کی وجہ سے لیٹ ہوئی ۔ذرائع نے بتایا کہ چھٹیوں کو فائدہ اٹھاتے ہوئے ایم سی بی بنک کی انتظامیہ نے مارکیٹ سے 100ملین ڈالر104 روپے کے حساب سے اٹھا لئے جس کے سبب مارکیٹ میں ڈر پیدا ہوگیا کہ ڈالر نایاب ہونے جارہا ہے۔ایم سی بی کی جانب سے ڈالر لئے جانے کے بعد دیگر بنکوں جن میں حبیب بنک لمیٹڈ،نیشنل بنک،الفلاح بنک اور یو بی ایل شامل تھے،ان بنکوں کی انتظامیہ نے بھی مارکیٹ سے ڈالر کو خریدنا شروع کردیا،مارکیٹ میں ڈالر کی کمی سے ریٹ108روپے تک پہنچ گیا،جس سے مارکیٹ میں ہیجان پیدا ہوگیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیرخرانہ اسحاق ڈار کی جانب سے 48گھنٹوں بعد ایکشن لینا سوالات کو جنم لیتا ہے اور جب وزیرخزانہ نے ایکشن لیا تو ذمہ دار قائم مقام گورنر ایس بی پی پر ڈال دی حالانکہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافہ ترسیلات زر میں کمی سمیت دیگر وجوہات کی بناء پر ہوا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈالر سکینڈل کے اگلے ہی دن وزیرخزانہ نے طارق باجوہ کو گورنر اسٹیٹ بنک لگا دیا تاکہ اس معاملہ کو ماضی کی طرح دبایا جائے،اگر چہ وزیرخزانہ نے کہا ہے کہ ڈالر کے اتار چڑھاؤ کی انکوائری کروا کر ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی ڈالر کے اتار چڑھاؤ سے اربوں روپے کمانے والوں کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا تھا اور اس بار بھی یہی ہوگا کیونکہ شریف خاندان کے کاروباری دوستوں کا اس میں اہم کردار ہے۔آن لائن سے بات کرتے ہوئے پاکستان کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر مافیا نے اتار چڑھاؤ سے اربوں روپے کمائے ہیں۔وزیرخزانہ کی جانب سے انکوائری کرانے کا حکم خوش آئند ہے اس سے معلوم ہوگا کہ کن کن لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ہماری کوششوں کی بدولت لوگوں کو نقصان نہیں ہوا کیونکہ ہم نے مارکیٹ میں صحیح معلومات جلد دے دی تھی