اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق افغان وزیراعظم و حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ انجینئر حکمت یار سے افغانستان میں تعینات بھارتی سفیر وہرامن پریت کی ملاقات، دورہ بھارت کی دعوت پر حکمت یار نے کھری کھری سنا دیں، مسئلہ کشمیر حل کرنے کا مطالبہ، افغانستان میں بھارتی کردار پر بھی تحفظات کا اظہار۔ تفصیلات کے مطابق سابق افغان وزیراعظم و حزب اسلامی
افغانستان کے سربراہ انجینئر حکمت یار سے افغانستان میں تعینات بھارتی سفیر وہرامن پریت نے ملاقا ت کی ہے ۔ ملاقات میں انجینئر حکمت یار نے بھارتی سفیر کی جانب سے دورہ بھارت کی دعوت مسترد کرتے ہوئے علی گیلانی اور حریت قیادت سے ملاقات کی اجازت سے مشروط کر دیا۔ پاکستان کے مؤقر قومی اخبار روزنامہ امت کی ایک رپورٹ کے مطابق حکمت یار نے افغانستان میں بھارتی کردار پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی سفیر پر واضح کیا ہے کہ اگر بھارت افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے تو افغانستان میں صرف ترقیاتی پروجیکٹ تک اپنا کردار محدود رکھے۔ اس موقع پر افغان رہنما نے بھارتی سفیر سے علی گیلانی کی صحت کے حوالے سے خدشات اور تحفظات کا بھی اظہار کرتے ہوئے انہیں علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی۔ اس موقع پر حکمت یار نے بھارتی سفیر پر مسئلہ کشمیر حل کرنے کے حوالے سے زور بھی دیا۔ حکمت یار نے بھارتی سفیر پر واضح کیا کہ اگر بھارت انہیں علی گیلانی اور دیگر حریت قیادت سے ملاقات کی سہولت فراہم کرے تو بھارت آسکتے ہیں ، حکمت یار کے اس دو ٹوک جواب اور مسئلہ کشمیر پر ان کے موقف نے بھارتی سفیر پر سکتہ طاری کر دیا۔واضح رہے کہ بھارت حریت کانفرنس کے ساتھ مـذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے حکمت یار کی خدمات لینے پر غور کر رہا ہے جس کیلئے تاحال مشاورت جاری ہے۔