پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

ہمیں تربوز کھانے کا موقع کہاں نصیب ہوتا؟

datetime 19  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت غلام حبیب نقشبندیؒ فرماتے ہیں کہ ہم جب مکہ مکرمہ میں رہتے اور تربوز یا خربوزہ کھا کراس کے چھلکے پھینکتے تو مقامی بچے آپس میں جھگڑتے کہتے کہ یہ چھلکا کون اٹھائے گا،  وہ چھلکے اٹھاتے اور چھلکے کھاتے اور کئی مرتبہ چھلکے گھر لے جاتے تو ان کی والدہ تربوز کے چھلکے کو کاٹ کر سالن کے طور پر پکایا کرتی تھیں، چند بچے تربوز کے چھلکے اسی طرح لے جاتے رہے، ایک دن میں نے دو تین تربوز خریدے،

اور ان بچوں میں کاٹ کر تقسیم کردیے، وہ دن بچوں کے بہت خوشی کادن تھا کہ تربوز کھا رہے تھے، ان میں سے ایک بچے نے عجیب بات کہی، کہنے لگا کہ ہم نبیؐ کے احسان مند ہیں اگر وہ یہاں تشریف نہ لاتے تو کون حج اور عمرہ کرنے کے لیے یہاں آتا اور ہمیں تربوز کھانے کا موقع کہاں نصیب ہوتا؟ ہم نبیؐ کے شکرگزارہیں کہ وہ تشریف لائے اوران کی برکت آج لوگ آتے ہیں اور ان حاجیوں کی وجہ سے ہمیں تربوز کھانے کو مل جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…