جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

وہ ایک کام جس میں مسلمانوں نے پوری دنیا کو پیچھے چھوڑدیا

datetime 8  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اس میں کوئی دورائے نہیں کہ ایک وقت آئے گا جب پوری دنیا پر دین اسلام کا غلبہ ہو گا تاہم بعض دنیا دار دنیاوی دلیل کے بغیر اس حقیقت کو ماننے کو تیار نہیں۔ اب اس کی دنیاوی دلیل فراہم کر دی ہے۔’اس صدی کے اختتام تک دینِ اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔‘ اس وقت عیسائیت دنیا کا سب سے

بڑا مذہب ہے۔ حالیہ سالوں میں عیسائیوں میں عالمی سطح پر شرح پیدائش 33فیصد جبکہ شرح اموات 37فیصد تھی۔ مسلمانوں میں شرح پیدائش عیسائیوں سے دو گنا زیادہ ہے جس کے باعث، آئندہ 40سالوں میں دنیا میں مسلمانوں کی تعداد میں متوقع طور پر70فیصد اضافہ ہو جائے گا۔اس کے برعکس عیسائیوں کی تعداد میں صرف 34فیصد اضافے کا امکان ہے۔چنانچہ 2060ء میں دونوں مذاہب کے ماننے والوں کی تعداد برابر ہو جائے گی۔ 2010ء سے2015ء کے درمیان مسلمانوں کی تعداد میں 15کروڑ کا اضافہ ہوا ہے جس سے ان کی تعدا 1ارب 80کروڑ ہو گئی ہے۔ دوسری طرف 2015ء میں عیسائیوں کی تعداد 2ارب 30کروڑ تھی۔سروے میں بتایا گیا ہے کہ بالخصوص یورپ میں عیسائیت دم توڑ رہی ہے اور اسلام تیزی سے غالب آ رہا ہے۔اس کی بڑی وجہ پناہ گزینوں کی یورپ آمد قرار دی جا رہی ہے۔ 2015ء کے اختتام پر دنیا بھر میں عیسائیوں کی آبادی 2ارب 30کروڑ، مسلمانوں کی 1ارب 80کروڑ، ملحدین کی

1ارب 20کروڑ، ہندوؤں کی 1ارب 10کروڑ، بدھ مت کے پیروکاروں کی 50کروڑ، گروہی مذاہب کی 40کروڑ اور یہودیوں کی آبادی صرف 1کروڑ نفوس پر مشتمل تھی۔2015ء میں امریکہ میں مسلمانوں کی آبادی 33لاکھ تھی جو کل امریکی آبادی کا 1فیصد ہے۔ دنیا کے 62فیصد مسلمان ایشیاء پیسیفک

خطے میں رہتے ہیں جہاں بڑی مسلم آبادی والے ممالک میں انڈونیشیاء، انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش، ایران اور ترکی شامل ہیں۔ اس وقت انڈونیشیاء دنیا کا سب سے بڑا مسلم آبادی والا ملک ہے لیکن نتائج کے مطابق 2050ء میں انڈیا دنیا کا سب سے بڑا مسلم آبادی والا ملک بن جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…