لاہور(آئی این پی ) سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان نے کہا ہے کہ اس سال 25دسمبر تک اورنج لائن میٹرو ٹرین چلانے کے لئے کام تیزی سے مکمل کیا جائے‘ دوبئی میٹرو کی طرز پر اورنج لائن کے ڈبوں میں بھی خواتین اور بچوں کے لئے خصوصی نشستیں مختص کی جائیں جن کی شناخت کے لئے ان پر گلابی رنگ کر دیا جائے۔ پیکیج ٹو پر کام کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرکے تعمیراتی کام شروع کر دیا گیا ہے ‘اس
حصے میں بنائے جانے والے تمام 13سٹیشنوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ منصوبے کے چینی کنٹریکٹرسی آر نورنکو جولائی میں میٹرو ٹرین کی بوگیوں کی پہلی کھیپ در آمد کریں گے جنہیں ڈیر ہ گجراں میں تعمیر کئے جانے والے ڈپو میں رکھنے کے لئے ضروری انتظامات جلد از جلد مکمل کئے جائیں۔ واسا ‘ٹیلی فون ‘سوئی گیس اور لیسکو اپنے اپنے مین ہولز کی باقاعدگی سے مسلسل نگرانی کریں اور ان پر ڈھکنوں کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ تمام محکمے الیکٹریکل و مکینکل ورکس کے لئے اپنے اپنے انفراسٹرکچرکی خودحفاظت کویقینی بنائیں۔ وہ گزشتہ روز اورنج لائن منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر منصوبے کا 61فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے ۔ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کا77.2 فیصد‘ چوبرجی سے علی ٹا?ن تک پیکیج ٹو کا 47فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا 67.5فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا 51.6فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔خواجہ احمد حسان نے ہدایت کی ہے کہ منصوبے پر کام کرنے والے تمام مزدوروں اور دیگر اہلکاروں کے لئے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرز ‘کنٹریکٹرز اور محکمے ریسکیو 1122سے ان کی تربیت کا شیڈل مرتب کریں۔ جین مندر اور چوبرجی کے علاقے میں ٹریفک کی آسانی
کے لئے پانی کا چھڑکائو کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پیکیج ٹو کے لئے پری کاسٹ کئے جانے والے تعمیراتی سامان کے لئے کاسٹنگ یارڈ کی تیار حتمی مراحل میں ہے۔ اس سامان کے سانچے بیرون ملک سے در آمد کئے جا رہے ہیں جن کی پہلی کھیپ 23مارچ تک لاہور پہنچ جائے گی اوراگلے ہی دن سے ٹرانزم اور یوٹب گرڈرز کی تیاری شروع کر دی جائے گی۔
اجلاس میں ایم پی اے چودھری شہباز ‘ ڈپٹی میئرز اعجاز حفیظ ‘سیکرٹری انفراسٹرکچر سی ایم سیکرٹریٹ خواجہ عمران رضا ‘ چیف انجینئر ٹیپا سیف الرحمن اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ‘ نیسپاک‘ لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے‘ ٹریفک پولیس ‘سول ڈیفنس‘ریسکیو112 اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نگ کنسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی۔