منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قائداعظم کاوہ رازجسے ایک ہندو نہ چھپاتا تو پاکستان کا قیام خطرے میں پڑ سکتاتھا،حیرت انگیز انکشاف

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی لیری کولنس اور ڈامینیک لیپئر کی تحریر کردہ کتاب ’’آدھی رات کی آزادی ‘‘لکھی جس کاترجمہ پاکستان کے سابق وزیراعظم حسین شہیدسہروردی نے کیااوراس کتاب کے صفحہ نمبر92سے 94تک کی تحریربہت اہمیت کی حامل ہے۔اس کتاب میں معروف صحافی انکشافات کرتے ہیں کہ محمد علی جناح سے آخری ملاقات کے بعد لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے سوچا کہ اگر اسی طرح سارا وقت باتوں میں گزر گیا

تو اس ملک میں خانہ جنگی کی آگ بھڑک اْٹھے گی اور انگلستان کی ساری عزت مٹی میں مل جائے گی۔اس وقت وائسرائے ماؤنٹ بیٹن نے اپنے چیف آف اسٹاف لارڈ اسمے کی طرف دیکھا اور اداس لہجے میں کہا کہ جس بٹوارے کو ٹالنا ناممکن ہے، کیوں نہ اس کا انتظام اور طریقہ کار مرتب کرنا شروع کر دیا جائے۔اپریل 1947 میں اگر مہاتما گاندھی، ماونٹ بیٹن یا جواہر لال نہرو کو ایک غیر معمولی راز معلوم ہوتا تو شاید ملک کے بٹوارے کو یقیناً ٹالا جاسکتا تھا۔

وہ راز فلم کے ایک ٹکڑے پر موجود تھا۔ فلم کا یہ ٹکڑا ہندوستان کی سیاست میں زبردست تبدیلی لاسکتا تھا۔ اس میں ایشیاء کی تاریخ پر لافانی نقوش قائم کرنے کی صلاحیت موجود تھی۔لیکن اس راز کو اتنی احتیاط سے محفوظ رکھا گیا تھا کہ برطانوی سی آئی ڈی کو بھی، جو دنیا میں بڑی شہرت رکھتی ہے، اس کی کوئی بھنک نہ ملی۔ اس فلم پر انسانی پھیپھڑے کا ایکس رے موجود تھا۔ اس سے صاف ظاہر تھا کہ پھیپھڑوں کا مالک بری طرح تپ دق کا شکار ہے اور زیادہ سے زیادہ دو یا تین سال زندہ رہ سکے گا۔وہ ایکس رے فلم ایک سادہ لفافے میں بند تھی اور وہ لفافہ بمبئی کے ایک ہندوڈاکٹر جے اے ایل پٹیل کے دواخانے کی مضبوط الماری میں بند تھا۔ یہ ایکس رے محمد علی جناح کے پھیپھڑوں کا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…