ممبئی(این این آئی)بھارتی انتہاء پسندوں کی پاکستانی فنکاروں کو دھمکیوں اور پابندیوں کے بعد بی جے پی کی رہنما اوربالی ووڈ اداکارہ ہیما مالنی اور اداکار نصیر الدین شاہ بھی پاکستانی فنکاروں کے حق میں بول پڑے ہیں۔بھارتی اخبارکو انٹرویو میں نصیرالدین شاہ نے کہا کہ بھارتی سیاست دان تو گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہیں، حکومت عوام کا برین واش کررہی ہے تاکہ وہ پاکستان کے خلاف ہوجائیں۔ پاکستان میں کوئی بھی بھارتی فنکار جائے تو وہ اس کا احترام کرتے ہیں، بھارت کو پاکستان کے ساتھ دشمنی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا جب کہ مجھے تو پاکستان جاکر بہت فخر محسوس ہوتا ہے دوسری جانب بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اوربالی ووڈ کی ڈریم گرل ہیما مالنی سے جب پاک بھارت کشیدہ صورتحال میں پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کے حوالے پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ میں اس قسم کے متنازع سوال کا جواب نہیں دینا چاہتی، ہم فنکار ہیں اور پاکستان سے جو لوگ یہاں پرفارم کرنے آتے ہیں وہ بھی فنکار ہی ہیں جن کی ہمیں قدر کرنی چاہیے ٗ میں پاکستان سے بھارت آنے والے فنکاروں کے کام کو سراہتی ہوں۔ادھربرطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ہمایوں سعید نے بالی وڈ فلموں کی نمائش پرعائد پابندی کی مخالفت کردی اور کہا کہ پاکستان تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے انڈیا کے نقشِ قدم پر نہ چلے۔ہمایوں سعید کا موقف ہے کہ بھارت نے پاکستانی اداکاروں کووہاں کام کرنے سے روک کرغلط کیا، ہم اس عمل کوغلط سمجھتے ہیں، اسلئےہمیں خود بھی وہی عمل نہیں دہرانا چاہیئے۔ بھارتی فلموں کی نمائش کی اجازت کے بعد ہی پاکستان میں نئے سینما بنائے گئے اور بعد میں اسی وجہ سے یہاں بھی نئی فلمیں بنانے کی شروعات ہوئی ہے ۔واضح رہے کہ عدنان سمیع نے کچھ روز قبل اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی فوج کا شکریہ ادا کیا تھا جس کے بعد انہیں پاکستانیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اب انہوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان مخالف بیان دے دیا ہے۔انڈیا ٹوڈے کی ایک تقریب کے دوران گلوکار عدنان سمیع نے کہا کہ ’پاکستان کو ہندوستان کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے سرجیکل اسٹرائیکس کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا‘۔رپورٹ کے مطابق گلوکار کا کہنا تھا، ’اگر میں اپنے پڑوسی کے گھر سے کچرا گرتے ہوئے دیکھوں جو میرے گھر بھی آرہا ہو تو میں ان سے شکایت کروں گا، تاہم اگر میرا پڑوسی اس کچرے کو صاف کرنے میں ناکام رہا تو میں خود اپنے گھر کو صاف کرنے کے لیے اس کچرے کو صاف کروں گا، کیوں کہ آپ وہ کچرا صاف نہیں کرسکے، لہذا مجھے آپ کے گھر میں داخل ہوکر ایسا کرنا ہوگا‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’چار سال سے پاکستان کہہ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا شکار ہے، اب جبکہ آپ کے پڑوسی خود آپ کی مدد کررہے ہیں، آپ اسے تسلیم تک نہیں کررہے‘۔پاکستان پر ہندوستان سے ہاتھ ملانے پر زور دیتے ہوئے عدنان سمیع نے کہا کہ ’دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا، اگر آپ یہ اکیلے نہیں کرسکتے تو ہمیں مل کر کچھ کرنا ہوگا تاکہ ہمارے بچے امن سے اس دنیا میں رہ سکیں، اس کو ذاتی طور پر کیوں لیا جارہا ہے؟ آپ خود بھی جانتے ہیں کہ خود کش بمبار موجود ہیں جو مساجدوں میں خود کو دھماکے سے اڑا لیتے ہیں، تو اگر ایسے موقع پر کوئی آپ کی مدد کررہا ہے آپ کو اس کا شکر گزار ہونا چاہیے‘۔عدنان سمیع کی جانب سے کی گئیں گزشتہ ٹویٹس نے کئی پاکستانیوں کے جذبات کو مجروح کیا تھا، اس حوالے سے اداکار نے کہا کہ انہوں نے ان ٹویٹس میں پاکستان کے خلاف ایک لفظ بھی استعمال نہیں کیا۔عدنان سمیع نے کہا کہ ’میری ٹویٹس ایک مشترکہ دشمن کے خلاف تھیں، وہ دشمن جو دونوں ممالک کے ساتھ پوری دنیا کو تکلیف پہنچا رہے ہیں، پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہندوستان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے‘۔اپنی ٹوئیٹس پر ملنے والے منفی ردعمل پر عدنان کا کہنا تھا کہ ’جو میرے دل میں آیا میں نے وہی کہا، میں ان سے معافی مانگتا ہوں جن کو وہ بات پسند نہیں آئی، انہوں نے اس کی تشریح اپنے انداز میں کی اور اسی لیے میں نے لکھا کہ کیا وہ پاکستان اور دہشت گردوں کو ایک سمجھتے ہیں؟‘