لاہور(این این آئی )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مودی کی بے وقوفی اور انتہا پسندی سے بھارت بھی روس کی طرح کئی ٹکڑوں میں تقسیم ہونے والا ہے ، بھارت کے اندر بہت جلد ایک نیا پاکستان دیکھ رہا ہوں۔بھارت کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع کرکے اپنے سفیر کو واپس بلایا جائے ،مسئلہ کشمیر کاواحد حل کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دینا ہے ،امریکہ نے ہمیشہ ظالم کا ساتھ دیاہے اس لئے امریکہ سے کوئی توقع لگانا اپنے آپ کو فریب دینے کے مترادف ہے ،حکمران سچی توبہ کرکے امریکہ سے جان چھڑالیں توکشمیر سمیت تمام مسائل کا حل نکل آئے گا، بلوچستان کے عوام نے مودی کے خلاف سڑکوں پر نکل کر پاکستان سے محبت اور وفاداری کاثبوت دیا،یہی وہ صوبہ ہے جس کے عوام نے سب سے پہلے پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا بلوچستان کے محب وطن عوام اپنے اس فیصلے پر فخر کرتے ہیں،جس دن بلوچستان کے وسائل پر وہاں کے عوام کا حق تسلیم کرلیا گیا ہر قسم کی شورش خود بخود دم توڑ جائے گی۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کوئٹہ میں صوبائی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پا ک چائنا اقتصادی راہداری کے منصوبہ پر بلوچستان کے تحفظات کو فوری دور کیا جائے اوربلوچستان کوبھی دیگر صوبوں کے مطابق تعلیم ،صحت اور روز گار کے مواقع مہیا کئے جائیں۔ اسلام آباد کے ٹھنڈے ایوانوں میں بیٹھے بے حس حکمران بلوچستان کے مسائل میں اضافہ کررہے ہیں۔ عالمی استعمار اور اسٹیبلشمنٹ کرپٹ حکمرانوں کی سرپرستی کررہی ہے ۔وزیر اعظم ٹی وی چینلز پر کہتے ہیں کہ میں احتساب کیلئے تیار ہوں مگر عدالت میں پیش ہونے کو تیار نہیں ۔احتساب ٹی وی چینلز پر نہیں عدالت میں ہوتا ہے اگر وزیر اعظم واقعی احتساب کیلئے تیار ہیں تو عدالت میں پیش ہوجائیں۔ قومی شناختی کارڈ کے حصول میں لوگوں کی پریشانی دور کی جائے اگرمحرم کے بعد بھی عوام کو قومی شناختی کارڈ نہ ملے تو پورے ملک میں نادرا دفاتر کے سامنے دھرنے دیں گے ۔کنونشن سے نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم ،امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی اور صدر جماعت اسلامی یوتھ زبیر گوندل نے بھی خطاب کیا ۔کنونشن میں بلوچستان بھر سے ہزاروں مرد و خواتین ورکرز نے شرکت کی۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ا سلام آباد کے غلط فیصلوں کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں ،پشاور اور کراچی میں دہشت گردی اور بدامنی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ،سونے چاندی اورمعدنیات سے مالا مال بلوچستان غربت اور پسماندگی کی تصویر بنا ہوا ہے ۔ بلوچ عوام نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان سے وفاکی۔ یہ لوگ پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں ۔ بلوچستان میں بدامنی کے قصور وار وہ حکمران ہیں جنہوں نے صوبے کے عوام کے حقوق غصب کئے اور انہیں تعلیم ،صحت ،چھت اور وزگار جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا۔بلوچستان کے عوام وسائل کی منصفانہ تقسیم اور ترقی کے یکساں مواقع چاہتے ہیں۔جاگیرداروں ،وڈیروں اور نوابوں کا تسلط ختم کرکے عوام کو اقتدار کا موقع دیا جائے تومسائل ختم ہوسکتے ہیں ۔بلوچستان میں اتنا پیسہ تعلیم اورصحت پر خرچ نہیں ہوتا جتنا سیکیورٹی پر ہورہا ہے ۔اگر عوام کو اعتماد میں لیا جاتا تو جگہ جگہ چیک پوسٹیں بنانے کی ضرورت پیش نہ آتی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالمی استعمار نے ہمارے ملک کو ایک اصطبل بنا دیا ہے جہاں گھوڑوں کی بڑھ چڑھ کر بولیاں لگتی ہیں اور ان گھوڑوں کی دوڑ صرف عالمی استعمار کے گرو امریکہ کے ایجنڈے کی تکمیل ہے ۔حکمران امریکہ کو خوش رکھنے کیلئے عوام کا استحصال کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم اس استحصالی اور طبقاتی نظام کو بدلنے کیلئے اٹھے ہیں ،ہماری سیاست کا مرکز و محور عام آدمی کو اسٹیٹس کو کی پروردہ قوتوں کی غلامی سے نکالنا ہے ۔اسٹیٹس کو کے بت آئے روز پارٹیاں اور جھنڈے بدلتے ہیں ، سیاسی پارٹیاں خاندانی پراپرٹیاں بن چکی ہیں ۔عوام کی پارٹی صرف جماعت اسلامی ہے جہاں کسی وڈیرے ،ساہوکار اور کرپشن کے محل تعمیر کرنے والے کا قبضہ نہیں بلکہ یہ اجلے کردار کے دیانتدار اور عوام کے خادم ورکروں کی جماعت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد سمیت ملک بھر میں آئین کی بالادستی اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ہم تعلیم ،صحت اور انصاف کے دروازے عام آدمی کیلئے کھولنے کی جدوجہد کررہے ہیں۔