نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نوازشریف اور ترک صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ترک صدر نے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بھجوانے کی پیش کش کی۔وزیراعظم نوازشریف ان دنوں امریکا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے جب کہ اس موقع پر وزیراعظم کی عالمی رہنماوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ترک صدر رجب طیب اردوگان سے ملاقات کی جس میں نوازشریف نے ترک صدر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم و بربریت سے آگاہ کیا جب کہ ترک صدر طیب اردوگان نے ترکی کی جانب سےبطور چیرمین او آئی سی مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بھجوانے کی پیشکش کی۔وزیراعظم نوازشریف اور ترک صدر کے درمیان ملاقات 15 منٹ تک جاری رہی جس میں طیب اردوگان نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کہا کہ او آئی سی کا انسانی حقوق کمیشن صورتحال کا جائزہ لینے مقبوضہ کشمیر جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ترکی کے تعمیری کردار پر مشکور ہیں، دونوں ملکوں کے تعلقات کے لیے اعلیٰ سطح کی تزویراتی کونسل کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان میں مختلف شعبوں میں ترک کمپنیوں کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ترک تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں، ہم دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دیں گے جس سے دو طرفہ تجارتی حجم میں مزید اضافہ ہوگا۔ترکی کے صدرطیب اردوگان کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بھجوانے کی پیش کش پربھارت نے بھی سوچ بچارشروع کردی ہے کہ اگرفیکٹ فائنڈنگ کمیشن تووہی رپورٹ دے گاجواس کے ارکان مقبوضہ کشمیرمیں دیکھیں گے کیونکہ بھارت کی آٹھ لاکھ سےزائد فوج اس وقت مقبوضہ کشمیرمیں موجود ہے اورجن کے مظلوم کشمیری عوام پرمظالم کی خبریں دنیابھرمیں ہیں ۔اس صورتحال نے بھارت کوپریشان کردیاہے کہ اس مشکل صورتحال سے کیسانمٹاجائے جبکہ دوسری طرف جرمنی میں بھی ایک بھارتی جاسوس پکڑاگیاہے ۔