نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نواز شریف نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو خط میں لکھا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی خون ریزی بند کرانے کے لئے بھارت پر دباو ڈالا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے۔پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان امریکا، چین، برطانیہ، روس اور فرانس کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کے ذریعے نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھا کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے اور گزشتہ ڈھائی ماہ میں 100 سے زائد افراد کو شہید کیا جاچکا ہے کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے عالمی اور خصوصاً خطے کے امن پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔وزیر اعظم نوازشریف نے خط میں سلامتی کونسل کے ارکان کو کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں کیونکہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے خطہ کشیدگی اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ وزیر اعظم محمد نوا زشریف اور امر یکی وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں پاک امریکہ تعلقات اور پاکستان کی نیو کلیئر سپلائیر گروپ میں رکنیت ، مقبوضہ کشمیر اور افغانستان سمیت خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس دوران ۔ پیر کو وزیر اعظم نوا زشریف سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ملاقات کی جس میں پاک امر یکہ تعلقات اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پروزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز، سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری ،اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی ،پاکستان اور افغانستان بارے امریکہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ اولسن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو روکنے اور اس کے مستقل حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جارحیت کو روکا جائے ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی خون ریزی بند کرانے کے لئے بھارت پر دبا ڈالا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کے ذریعے نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھا کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے اور گزشتہ ڈھائی ماہ میں 100 سے زائد افراد کو شہید کیا جاچکا ہے کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے عالمی اور خصوصا خطے کے امن پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں کیونکہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے خطہ کشیدگی اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ مسئلہ کشمیر سب سے پرانا اور حل طلب مسئلہ ہے اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں سلامتی کونسل کے مستقل ممالک اپنا کردار ادا کریں ملاقات میں پاکستان کی نیو کلیئر سپلائیر گروپ میں شمولیت پر بھی بات کی گئی۔ وزیر اعظم کہا کہ پاکستان نیوکلیر سپلائر گروپ کی رکنیت کے معیار پر پورا اترتا ہے اسے بھی اس کی رکنیت دی جائے اور اس سلسلے میں امریکہ پاکستان کی حمایت کرے اور خطے سمیت پوری دنیا میں پاکستان امن کے قیام کیلئے اپنا اہم کردار ادا کررہاہے اور آئندہ بھی پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان سے دوستانہ تعلقات کے لئے کوشاں رہا ہے ، افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی سے لے کر موجودہ صدر اشرف غنی تک پاکستان پر الزام تراشی کے سوا کچھ نہیں ملا ، آرمی پبلک سکول سے لے کر اب تک پاکستان میں جتنے بھی دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں ان میں ملوث دہشتگرد وں کا تعلق افغانستان سے تھا ، امریکا کو یہ بات دیکھنی چاہیے کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کیوں ہو رہی ہے ۔ وہ پیر کو امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان میں دہشتگردی کے لئے افغانستان کی سر زمین استعمال ہونے پر اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کروایا ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہر دور میں افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کے لئے اقدامات کیے ہیں ۔ پاکستان نے 40 سال سے زائد عرصہ افغان مہاجرین کو پاکستان میں نہ صرف پناہ دی بلکہ ان کو دستیاب تمام سہولیات بھی فراہم کی ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سابق صدر حامد کرزئی سے لے کر افغانستان کے موجودہ صدر اشرف غنی سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جواب میں افغانستان کی جانب سے ہمیشہ الزام تراشی کی گئی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مہاجرین کے لئے جامع حکمت عملی تشکیل دے،پاکستان میں 25 لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں اور پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے ان کی میزبانی کر رہا ہے ، پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ عرصے تک مہاجرین کی میزبانی کرنے والا ملک ہے ، محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے افغان بھائیوں کے لئے اپنے دل کھولے ، دنیا بھر میں لاکھوں مہاجرین کو مہاجرین کانفرنس سے امیدیں ہیں ، حکمت عملی میں صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے قانونی مہاجرین کے لئے راہیں کھلنی چاہیں ، ہمیں نقل مکانی اور جبری ہجرت کی وجوہات کا بھی جائزہ لینا ہو گا ، ایسی منصفانہ حکمت عملی ہونی چاہیے کہ مہاجرین نفرت انگیز رویوں کا شکار نہ ہوں ، مسئلے کی وجوہات کو حل کیے بغیر بحران کا دیر پا حل ممکن نہیں ، مہاجرین کے لئے نیو یارک اعلامیہ ایک اہم قدم ہو گا ۔وہ پیر کو یہاں اقوام متحدہ میں کا مہاجرین کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی،مہاجرین کے بارے میں اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہیں،کانفرنس کا انعقاد ایسے وقت ہو رہا ہے جب دنیا میں مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،یورپ میں بڑی تعداد میں مہاجرین کی آمد نے انکی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے،دنیا بھر میں لاکھوں مہاجرین کو اس کانفرنس سے امیدیں ہیں۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان سمیت ترقی پذیر ملک نقل مکانی کرنے والوں کازیادہ تر بوجھ اٹھا رہے ہیں ،طویل نقل مکانی سے میزبان ملکوں کو سیاسی ، سماجی ، اقتصادی اور سلامتی جیسے مسائل کا سامنا ہے،وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مہاجرین کیلئے جامع حکمت عملی تشکیل دے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف سے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جان کی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ ‘علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے ملک میں سکیورٹی کی بہتر صورتحال ‘ موجودہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے بے پناہ مواقعوں کے تناظر میںدو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کے مواقعے کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے با لخصوص زراعت ‘ڈیری اور لائیو سٹاک کے میدان میں سرمایہ کاری کے مواقعے کو اجاگر کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیری فارمنگ اور حلال گوشت کی برآمد کے شعبے میںنیوزی لینڈ کی مہارت سے استفادہ حاصل کرسکتا ہے ۔وزیراعظم نے پاکستانی طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے میدان میں وظائف کی فراہمی پر نیوزی لینڈ کی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان کو پیش کیے جانے والے وظائف کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جاتا رہے گا ۔وزیراعظم نے اسلام آباد میں نیوزی لینڈ کے ریذیڈنٹ ڈپلومیٹک مشن کو جلد کھولنے کے امکان پر بھی بات چیت کی تا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ ملے ۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں نئے ارکان کی شمولیت کے بارے میں نیوزی لینڈ کے اصولی موقف کو سراہا ۔انہوں نے جوہری عدم پھیلاؤ اور جوہری تحفظ و سلامتی میں پاکستان کی ساکھ کو اجاگر کیا جو اسے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کے حوالے سے مثالی امیدوار بناتی ہے۔ دونوں راہنماؤں نے کثیر الجہتی فورموں پر ایک دوسرے کے امیدواروں کی حمایت کرنے کے امکانات پر بھی بات چیت کی ۔