اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اندرونی و بیرونی سازشیں اور دہشت گردی جیسے چیلنجز قوم سے اپنی صفوں میں اتحاد کو برقرار رکھنے کا تقاضا کرتے ہیں ٗ اقتصادی ترقی بھی ملکی دفاع اور استحکام کیلئے ناگزیر ہے، بڑے بڑے منصوبہ جات کی تکمیل سے معاشی استحکام حاصل ہو گا جس سے دفاع پاکستان مضبوط ہو گا، وسطی ایشیائی ریاستوں اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تجارتی روابط میں اضافہ کے اقدامات سے پاکستان خطہ میں اقتصادی قوت کے طور پر ابھرے گا۔ انہوں نے یہ بات یوم دفاع پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی جو (آج) منگل 6 ستمبر کو منایا جا ئیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس دن کو پاکستان کی تاریخ میں ایک روشن اور ولو لہ انگیز دن کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اس روز ہماری بہادر مسلح افواج نے قوم کے شانہ بشانہ جارح دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا کر یہ پیغام دیا تھا کہ وہ اپنی آزادی کی حفاظت کرنا جانتی ہیں یقیناً ہماری افواج کے افسروں اور جوانوں کی قربانیوں نے ہماری آزادی کو دوام بخشا ہے جس پر پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں، جرأت و بہادری اور جدت کے سفر پر فخر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے تیزی سے بدلتے حالات، اندرونی و بیرونی سازشیں اور سب سے بڑھ کر دہشت گردی، ایسے چیلنجز ہم سے اپنی صفوں میں اتحاد، ایمان اور یقین کو قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کا تقاضا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کیا، ہمارا دفاع اور مسلح افواج مستقبل کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں، جدیدجنگی ہتھیاروں میں ہم خود انحصاری کی منزل بھی حاصل کر چکے ہیں۔ حتف میزائل سیریز، الخالد و الضرار ٹینک، جے ایف 17 تھنڈر طیارے، آگسٹا آبدوزیں اور سب سے بڑھ کر ہماری ایٹمی صلاحیت ہمارے مضبوط دفاع کی نا قابل فراموش علامات ہیں، اس طرح مضبوط دفاع کے ذریعے ہم نے جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بر قرار رکھ کر دراصل خطہ کے امن کو دوام بخشا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتے تاہم اس توازن کو برقرار رکھنے کیلئے کوشاں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دفاعی صلاحیت دراصل قوم کی جرأت، استقامت اور عزم کا اظہار بھی کرتی ہے کہ وہ مشکل حالات کا سامنا کرنے کی بھرپور صلاحت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب بھی دراصل اسی عزم کا تسلسل ہے جس میں سیاسی قیادت کی یکسوئی، عوام کے عزم، افواج پاکستان اور سیکورٹی کے دوسرے اداروں کی بے مثال قربانیوں اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی بدولت دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ الحمد للہ، آج وطن عزیز میں امن و امان کی صورتحال حوصلہ افزاء ہے جسے بر قرار رکھنے کیلئے ہمیں سیاسی و ذاتی مفادات سے بالا ترسوچ اپنانے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اقتصادی ترقی بھی ملکی دفاع اور استحکام کیلئے ناگزیر حیثیت رکھتی ہے، لہٰذا ہماری توجہ اس جانب بھی مرکوز ہے، اس سلسلہ میں سی پیک کے تحت مختلف میگا پراجیکٹس، ان کے علاوہ توانائی اور انفراسٹرکچر کی تعمیروترقی کے دیگر منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان کی تکمیل سے معاشی استحکام حاصل ہو گا جس سے دفاع پاکستان مضبوط ہوگا، وسطی ایشیائی ریاستوں اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تجارتی روابط میں اضافہ ایسے اقدامات ہیں جن سے پاکستان خطہ میں اقتصادی قوت کے طور پر ابھرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کے تاریخی موقع پر وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی بھارتی بربریت کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے دوٹوک طور پر کہا کہ کشمیر کے حوالہ سے ہمارا مؤقف واضح ہے، اس مسئلہ کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہو گا، جبرو استبداد سے کشمیری عوام کی آواز کو دبایا جا سکتاہے نہ ہی انہیں حق خودارادیت سے محروم کیا جا سکتا ہے، پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے شہداء وطن اور غازیوں کو ان کی لازوال قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی سالمیت، وقار اور بقاء کی خاطر ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔