جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

الطاف حسین نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ مودی اور ’’را‘‘ کے کہنے پرلگایا،خالصتان تحریک کے سربراہ کے تہلکہ خیز انکشاف

datetime 4  ستمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )خالصتان امریکن سینٹر واشنگٹن ڈی سی کے سربراہ ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے کہا ہے کہ الطاف حسین نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ مودی اور ’’را‘‘ کی شے پرلگایا ،نریندرمودی نے لال قلعے پر کھڑے ہو بلوچستان ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی بات کی اورپھر ’’را‘‘ نے اپنا اگلا پتا (ایم کیو ایم ) بھی کھیلا،بھارت کو معلوم ہے کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے ، اگر وہ عدم استحکام کا شکار ہو گا تو پاکستان کی معیشت متاثر ہوگی ،ہمیں پاکستان سے پیسہ ، ہتھیار یا کوئی فوجی تربیت نہیں چاہیے ،پاکستان کے پاس بہت اچھا موقع ہے کہ وہ سفارتی طریقے سے بین الاقوامی سطح پر سکھوں کی تحریک کی حمایت اورہمارے جائز دعوے کو منوانے میں مدد کرے یہ ہم دونوں کے فائدے میں ہے ، بھارت کا بلوچستان سے کوئی تعلق ہی نہیں ،مودی سرکارکو سمجھ نہیں آرہی کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے کیسے نمٹا جائے اسی لیے اس نے بلوچستان کا پتا کھیل دیا۔بھارتی نیوز چینل’’ ٹی وی 84‘‘کو دیئے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے کہا کہ بھارت کا وزیراعظم لال قلعے پر کھڑے ہو کر پاکستان کو للکارتا ہے اور کہتا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں نے میرا بہت شکریہ ادا کیا ہے ، بات یہیں ختم نہیں ہوئی ’’را نے اپنا اگلا پتا (ایم کیو ایم ) بھی کھیلا ۔
ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین لندن میں رہتے ہیں ، ایم کیو ایم کے لوگ وہ مہاجر ہیں جو 1947میں اتر پردیش اور بہار سے ہجرت کر کے پاکستان گئے ،یہ لوگ کراچی اور سندھ بھر میں رہتے ہیں اورمیڈیا کو بھی کنٹرول کرتے ہیں ،کراچی میں اس پارٹی کا کنٹرول ہے اور حال ہی میں ان کی تحریک بہت پرتشدد رہی ہے ۔انکا کہنا تھاکہ الطاف حسین جن پر بہت سے مقدما ت ہیں وہ لند ن میں بیٹھ کر پارٹی چلا رہے ہیں اور وہاں سے ہو کر اپنے لوگوں کو لیکچر دیتے ہیں ، ایم کیو ایم کے بہت سے گینگ مافیا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چندرو ز قبل الطاف حسین نے کراچی میں خطاب کر کے اپنے لوگوں سے کہا کہ وہ میڈیا پر حملے کریں اور ان کے دفاتر کو بند کریں ۔ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے کہاکہ الطاف حسین نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگایا ،شیم آن پاکستان جیسی باتیں کیں جس پر ان کے خلاف غداری کے مقدمات درج ہوئے ہیں ،یہ پتا بھی مودی نے کھیلا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جو صورتحال ہے اس پر مودی سرکار کو سمجھ نہیں آرہا کہ اس سے کیسے نمٹیں کیونکہ یہ لوگ تو فراخدل ہیں نہیں ، آج مقبوضہ کشمیرکے عوام اپنی آزادی کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور بھارتی حکومت کشمیر میں فوجیں داخل کر رہی ہے تا کہ کشمیریوں کو دبایا جا سکے ۔ پاکستان کو اپنے کنٹرول میں کرنے کے لئے بھارت نے بلوچستان کا پتا بھی کھیل لیا ہے، مودی نے گلگت اور آزاد کشمیر کی بھی بات کر لی ،کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور معاشی حب ہے ، اگر وہ عدم استحکام کا شکار ہو گا تو پاکستان کی معیشت متاثر ہوگی ۔
ڈاکٹر امر جیت سنگھ نے کہا کہ سندھیوں کو مہاجر پسند نہیں ،مہاجروں اور پٹھانوں کی ٹکر ہے ، کراچی ایک قسم کا سول وار زون بنا ہوتا ہے ،مہاجروں کے اپنے مطالبات ہیں جو جائز بھی ہوں گے لیکن جس انداز میں الطاف حسین نے کھل کر پاکستان کے خلاف بات کی ہے ایسا کسی کی شہ ملے بغیر ممکن نہیں ۔پاکستان کے قانون سازوں ، تجزیہ کاروں اور فیصلے کرنے والوں کو اب بھی سکھ فیکٹر کی سمجھ نہ آئی توبہت دیر ہوجائے گی ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ہمیں ان کا پیسہ اور ہتھیار نہیں چاہیے ، کوئی فوجی تربیت نہیں چاہیے ، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان سفارتی طور پر بین الاقوامی سطح پر سکھوں کی تحریک کی حمایت کریں اورہمارے جائز دعوے کو منوانے میں مدد کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا بلوچستان سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے ، کوئی راستہ نہیں ہے ، کوئی سرحد نہیں لگتی اور نہ ہی ہندوآبادی وہاں رہتی ہے ،کوئی تاریخی دعویٰ نہیں ہے ،بلوچوں کی اپنی ایک ثقافت ہے ، اسی بلوچستان میں پاکستان کے سارے لوگ مختلف صوبوں سے آکر رہتے ہیں لیکن جس طرح پاکستان کے ساتھ سکھوں کا تعلق ہے ،ہمارے وہاں گوروارے ہیں ، ننکانہ صاحب ، پنجہ صاحب ، ہم سمجھتے ہیں کہ اب جو وقت ہے ،پاکستان ہماری حمایت کرے یہ ہم دونوں کے فائدے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں سکھ امتیازی سلوک روا رکھے جانے سے بھی نچلی سطح کی زندگی گزار رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…