کراچی( آن لائن ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر جنید خان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس انگلینڈ کی جانب سے کھیلنے کے لیے سوچنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے۔قومی سلیکشن کمیٹی نے ائرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف رواں ماہ ہونے والی ون ڈے سیریز کے لیے ٹیم کا اعلان کیا تھا جس میں جنید خان کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جیند خان کا کہنا تھا کہ ‘میرے پاس انگلینڈ کے لیے کھیلنے کی سوچ بچار کے علاوہ کوئی چارہ نہیں لیکن میری پہلی ترجیح پاکستان ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا آدھا خاندان انگلینڈ میں ہے لیکن پاکستان میری پہلی ترجیح ہے’۔بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ‘2013 میں کاؤنٹی کرکٹ میں شاندار کارکردگی پر مجھے بورڈ کی جانب سے پیش کش کی گئی تھی لیکن میں نے اس کو رد کردیا تھا’۔جنید خان نے مئی 2015 میں پاکستان کا دورہ کرنے والی زمبابوے کی ٹیم کے خلاف آخری مرتبہ ایک روزہ میچ کھیلا تھا جس کے بعد وہ انجری کا شکار ہوئے تھے۔چیف سلیکٹر انضمام الحق نے رواں سال جون میں انھیں ان فٹ قرار دیتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست سے باہر کیا تھا۔26 سالہ باؤلر نے ان فٹ ہونے کے بیانات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ‘میری سمجھ میں نہیں آرہا کہ فٹنس کس کو کہتے ہیں کیونکہ میں کاکول میں ملٹری بوٹ کیمپ کا حصہ تھا اورلاہور میں فٹنس کیمپ کا بھی حصہ تھے جہاں میں فٹ تھا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے آخری پریکٹس میچ میں غیرمعمولی باؤلنگ کی تھی اور 7 اوورز میں 22 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی تھی’۔جنید خان نے کہا کہ ‘مجھے فٹنس ثابت کرنے کو کہا گیا تھا اور میں 100 فیصد فٹ ہوں۔