پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

ہمسایہ ملک پر آسمانی بجلی گرنے سے درجنوں افراد ہلاک

datetime 31  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کی مشرقی ساحلی ریاست اڑیسہ میں بجلی گرنے سے 30 افرادہلاک ہوگئے جبکہ شمالی ریاستوں میں سیلاب کی تباہ کن صورت حال سے مزید 31 افراد ہلاک ہو گئے ۔بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی شمال مشرقی ریاست آسام میں آنے والے سیلاب میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ریاست کے 28 اضلاع میں 37 لاکھ افراد متاثر ہوئے ۔اس کے علاوہ بہار میں حالیہ بارشوں میں 26 دیگر افراد ہلاک ہوئے ۔آسام میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ صورت حال کافی سنگین ہے۔ سیلاب کو قومی آفت قرار دینا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ ایسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہمیں لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔
ریاست کے آفات کنٹرول کے محکمے نے آسمانی بجلی گرنے سے 28 لوگوں کی موت کی تصدیق کر دی ۔ تاہم اموات کی تعداد اس سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔ریاست کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو سرکاری امداد پہنچانے کی ہدایت دی ہے۔بجلی گرنے سے بھدری میں آٹھ، بالیشور میں سات، یھوردھا میں پانچ افراد کی جان گئی ہے۔ ان کے علاوہ میور بھنج میں چار، کٹک میں دو، جاجپور میں تین اور نیاگڑھ میں ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔بھدری ضلع میں ہنگامی امور کے افسر راجندر پانڈا نے بتایا کہ ان کے ضلع میں پانچ افراد کی موت کی خبر ہے۔
ریاست کے اسپیشل ریلیف کمشنر پردیپت مہاپاتر نے بتایاکہ مرنے والوں کا ابھی پوسٹ مارٹم ہو رہا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی مرنے والوں کی صحیح تعداد بتائی جا سکتی ہے۔دوسری جانب ریاست بہار اور آسام میں بھی مسلسل بارش سے سیلاب کی صورتحال مسلسل سنگین ہوتی جا رہی ہے۔بہار میں دس اضلاع کو سیلاب زدہ قرار دیا گیا ہے اور وہاں 25 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔ ریاست میں سب سے زیادہ سپول میں آٹھ اور پورنیہ میں سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…