نئی دلی(آئی این پی)ثانیہ مرزا نے ماں بننے اور پرسکون زندگی گزارنے کے سوال پر بھارتی صحافی کو ایسا جواب دیا کہ وہ بغلیں جھانکنے پر مجبور ہوگیا۔بھارتی ٹینس اسٹار اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا کی سوانح عمری ایس اگینسٹ آڈز (Ace Against Odds) کی رونمائی منگل کے روز ہوئی اور وہ آج کل اسی کتاب کے سلسلے میں مختلف تقریبات اور انٹرویوز میں مصروف ہیں۔ایسے ہی ایک انٹرویو کے دوران نیوز اینکر راجدیپ سرڈیسائی نے جب ثانیہ پر ایک ساتھ کئی سوالات کی بوچھار کرتے ہوئے پوچھا کہ ساری شہرت کے بیچ، ثانیہ کب ایک پرسکون زندگی کی طرف آئیں گی؟ کیا دبئی جاکر رہائش پذیر ہوں گی یا پھر کسی اور ملک جائیں گی؟ ماں بننے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ خاندان بڑھانے کے بارے میں کیا سوچا ہے؟ میں نے کتاب میں یہ نہیں دیکھا؟ لگتا ہے کہ آپ ریٹائر ہوکر پرسکون زندگی گزارنا نہیں چاہتیں؟۔ان نامناسب سوال پر ثانیہ مرزا نے اینکر پرسن کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ میری زندگی کو پرسکون نہیں سمجھتے،لگتا ہے کہ آپ کو مایوسی ہوئی ہے کہ میں اس وقت دنیا میں پہلے نمبر پر ہونے کے مقابلے میں ماں بننے کو ترجیح کیوں نہیں دے رہی ہوں۔ثانیہ نے یہیں بس نہیں کیا اور کہا کہ یہ ان سوالوں میں سے ایک ہے جس کا سامنا ہمیں عورت ہونے کی وجہ سے بار بار کرنا پڑتا ہے، بدقسمتی سے ہمیں زندگی میں اسی وقت پرسکون اور کامیاب سمجھا جاتا ہے کہ جب ہمارے بچے ہوجائیں لیکن ہم کتنے ہی ومبلڈن جیت جائیں یا کتنی ہی مرتبہ پہلے نمبر پر کیوں نہ آجائیں، ہماری زندگی پرسکون قرار نہیں دی جاتیں۔نیوز اینکر کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور اس نے سوال بدلنا چاہا، لیکن ثانیہ مرزا کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا اور انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مستقبل میں جب کوئی لڑکی کھیل کے میدان میں پہلے نمبر پر ہوگی تو اس سے یہ سوال نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کب ماں بننا چاہے گی۔